آقا علیہ السلام نے فرمایا شادی نہیں کی

آقا علیہ السلام نے فرمایا شادی نہیں کی صحابی نے کہا نہیں فرمایا کیوں نہیں کی تجهے پیتا نہیں شادی کرنا میری سنت ہے صحابی نے کہا پیتا ہے پر کوئی لڑکی ہی نہیں دیتا فرمایا کیوں نہیں دیتا صحابی نے کہا کیوں کہ میں غریب ہوں اور میرا رنگ بهی کالا ہے آپ صل اللہ علیہ و الہ و سلم نے پوچها کیا تیرے خاندان میں کوئی لڑکی نہیں ہے صحابی رسول نے کہا میرے چچا کی بیٹی ہے رسول اکرم صل اللہ علیہ و الہ و سلم نے فرمایا جاو اپنے چچا کو میرا سلام بولو اور اس سے رشتے کی بات کرو غلام خوش ہو گیا اور اپنے چچا کے گهر پہنچا اور دروازے پر دستک دی چچا نے دروازہ کهولا اور پوچها بھتیجے کیوں آیا ہیں اس نے کہا میں خود نی آیا مجهے رسول اللہ نے بهیجا ہے آپ کی بیٹی اور میرے رشتے کی بات کرنے کیلئے چچا سوچنے لگا کہ ہاں کروں یا نہ کروں اگر ہاں کروں تو بیٹی ناراض ہو جائے گی اور نہ کروں تو اللہ کا محبوب ناراض ہو جائیں گے اس نے کہا کہ تم جاو رسول اللہ کو میرا سلام بولو میں خود آ کر جواب دیتا ہو اس کی بیٹی یہ ساری گفتگو سن چکی تهی باپ کی پریشانی دیکھ کر بولی ابا یوں سو مرتبہ حضور کے در پر جاو پر میرے رشتے کی بات لے کر اب نہ جانا یہ رشتہ مجهے منظور ہے باپ نے کہا کس طرح منظور کیا تو نے بیٹی نے کہا کہ میں دنیا وہ خوش قسمت عورت ہوں جس کا رشتہ اللہ کے حبیب صل اللہ علیہ و الہ و سلم نے تہ کیا بیشک یہ غریب ہے رنگ بهی اس کا کالا ہے پر مجهے منظور ہے اس کے بعد ان کا نکاح ہوا

Comments

Popular posts from this blog

اک پیار کا نغمہ ھے ، موجوں کی روانی ھے

" جے رب ملدا نہاتیاں دھوتیاں

یہ مست مست بے مثال آنکھیں