کتنے اچھے تھے ھم دونوں


کتنے اچھے تھے ھم دونوں
دُھن کے پکے تھے ھم دونوں
مخلص مخلص ، پاگل پاگل
ایک ھی جیسے تھے ھم دونوں
مِل جاتے تو پُورے ھوتے
آدھے آدھے تھے ھم دونوں
واپس آنا تھا ناممکن
گزرے لمحے تھے ھم دونوں
خشک ھُوئے صحرا کی صُورت
جھیل سے گہرے تھے ھم دونوں
سلب کیا حالات نے ھم کو
خودرو پودے تھے ھم دونوں
یاد کرو اِس پیار کی خاطر
سو دُکھ سہتے تھے ھم دونوں
کیوں اتنے بے دید ھُوئے ھیں
دید کے پیاسے تھے ھم دونوں
لوگ بہت عیار تھے فاتح
بھولے بھالے تھے ھم دونوں

Comments

Popular posts from this blog

اک پیار کا نغمہ ھے ، موجوں کی روانی ھے

" جے رب ملدا نہاتیاں دھوتیاں

یہ مست مست بے مثال آنکھیں