مگر پتھر نہیں گلتے



ہ جانے کب سے بیٹھی هوں __!

جلا کر آگ چولہے میں __!!

بڑے سے دیگچے میں پھر __!

بہت سا پانی ڈالا هے __!!

کبھی چمچ چلاتی هوں __!
کبھی ڈھکن هٹاتی هوں __!!
مگر پتھر نہیں گلتے __!!!
میرے سب بچے بھوکے هیں __!
مجھے بھی بھوک کھاتی هے __!!
نه سالن هے نه روٹی هے __!
فقط پتھر هی باقی هیں __!!
پکانے کا سلیقه هے __!
بہت آساں طریقه هے __!!
مگر پتھر نہیں گلتے __!!!
سنا هے دور وہ بھی تھا __!
خلیفہ خود نکلتا تھا __!!
کوئی بھوکا، کوئی پیاسا __!
اگر اس رات هوتا تھا __!!
بھرا گندم سے اک تھیلا __!
کمر پہ لاد لاتا تھا __!!
یہاں کوئی نہیں آیا __!
نہ جانے کب سے بیٹھی هوں __!!
مجھے جو بھی میسر هے __!
*میں بچوں کو کھلا تو دوں __!!*
_مگر پتھر نہیں گلتے_!

Comments

Popular posts from this blog

اک پیار کا نغمہ ھے ، موجوں کی روانی ھے

" جے رب ملدا نہاتیاں دھوتیاں

مائیں نی مائیں میرے گیتاں دے نیناں وچ ـــــ برہوں دی رڈک پوے