Posts

Showing posts from October 22, 2016

Kisi Ki Aankh Pur-Num Hai Mohabbat Ho Gai Hogi

Kisi Ki Aankh Pur-Num Hai Mohabbat Ho Gai Hogi Zaban Par Qissa-e-Gham Hai Mohabbat Ho Gai Hogi Kabhi Hasna, Kabhi Rona, Kabhi Hans Hans Kar Ro Dena Ajab Dil Ka Ye Aalam Hai Mohabbat Ho Gai Hogi Khushi Ka Had Se Barh Jana Bhi Ab Ek Beqarari Hai Na Gham Hona Bhi Ek Gham Hai Mohabbat Ho Gai Hogi Kisi Ko Samny Paa Kar Kisi K Surkh Honton Par Anokha Sa Tabassum Hai Mohabbat Ho Gai Hogi Jahan Wairaan Raahen Thin Jahan Wairaan Aankhen Thin Wahan Phoolon Ka Mosam Hai Mohabbat Ho Gai Hogi...

مجھے دل کی خطا پر یاس شرمانا نہیں آتا

Image
مجھے دل کی خطا پر یاس شرمانا نہیں آتا پرایا جرم اپنے نام لکھوانا نہیں آتا بُرا ہو پائے سرکش کا کہ تھک جانا نہیں آتا کبھی گمراہ ہو کرراہ پر آنا نہیں آتا مجھے اے ناخدا آخر کسی کو منہ دکھانا ہے بہانہ کر کے تنہا پار اُتر جانا نہیں آتا مصیبت کا پہاڑ آخر کسی دن کٹ ہی جائے گا مجھے سر مار کر تیشے سے مر جانا نہیں آتا اسیرو، شوقِ آزادی مجھے بھی گدگداتا ہے مگر چادر سے باہر پاؤں پھیلانا نہیں آتا دلِ بے حوصلہ ہے اک ذرا سی ٹھیس کا مہماں وہ آنسو کیا پئے گا جس کو غم کھانا نہیں آتا سراپا راز ہوں، میں کیا بتاؤں کون ہوں، کیا ہوں سمجھتا ہوں مگر دنیا کو سمجھانا نہیں آتا یاس یگانہ چنگیزیمجھے دل کی خطا پر یاس شرمانا نہیں آتا پرایا جرم اپنے نام لکھوانا نہیں آتا بُرا ہو پائے سرکش کا کہ تھک جانا نہیں آتا کبھی گمراہ ہو کرراہ پر آنا نہیں آتا مجھے اے ناخدا آخر کسی کو منہ دکھانا ہے بہانہ کر کے تنہا پار اُتر جانا نہیں آتا مصیبت کا پہاڑ آخر کسی دن کٹ ہی جائے گا مجھے سر مار کر تیشے سے مر جانا نہیں آتا اسیرو، شوقِ آزادی مجھے بھی گدگداتا ہے مگر چادر سے باہر پاؤں پھیلانا نہیں آتا دلِ بے حوصلہ ہے اک ذرا سی ٹھیس کا مہم

قرض

قرض بیوی بار بار ماں پر الزام لگائے جا رہی تھی اور شوہر بار بار اسکو اپنی حد میں رہنے کی کہہ رہا تھا لیکن بیوی چپ ہونے کا نام ہی نہیں لے رہی تھی بار بار زور زور سے چیخ چیخ کر کہہ رہی تھی کہ "اس نے انگوٹھی ٹیبل پر ہی رکھی تھی اور تمهارےاور میرے علاوہ اس کمرے میں کوئی نہیں آیا انگوٹھی ہو نا ہو ماں جی نے ہی اٹھائی ہے.بات جب شوہر کی برداشت سے باہر ہو گئی تو اس نے بیوی کے گال پر ایک زور دار طمانچہ دےمارا اب تین ماہ پہلے ہی تو شادی ہوئی تھی. بیوی سے طمانچہ برداشت نہیں ہوا وہ گھر چھوڑ کر جانے لگی..اور جاتے جاتے شوہر سے ایک سوال پوچھا کہ تمھیں اپنی ماں پر اتنا یقین کیوں ہے .. ؟؟ تب شوہر نے جو جواب دیا اس جواب کو سن کر دروازے کے پیچھے کھڑی ماں نے سنا تو اس کا دل بھر آیا شوہر نے بیوی کو بتایا کہ "جب وہ چھوٹا تھا تب اس کے والد گزر گئے ماں محلے کے گھروں میں جھاڑو پوچھا لگا کر جو کما پاتی تھی اس سے ایک وقت کا کھانا آتا تھا ماں ایک پلیٹ میں مجھے روٹی دیتی تھی اور خالی ٹوکری ڈھک كر رکھ دیتی تھی اور کہتی تھی میری روٹیاں اس ٹوکری میں ہے بیٹا تو کھا لے میں نے بھی ہمیشہ آدھی روٹی کھا کر کہہ د
Image

کہو جاناں تمہیں مجھ سے محبت ہے

Image
کہو جاناں تمہیں مجھ سے محبت ہے سنو! ہم نے یہ جانا ہے- بہت مدت سے ایسا ہے- کہ تم خاموش رہتے ہو- کوئی گہرا ہے غم شاید- جسے چپ چاپ سہتے ہو- - یونہی چلتے ہوئے تنہا- کوئی غمگین سا نغمہ- تم اکثر گنگناتے ہو- دوران گفتگو جونہی- ملیں نظروں سے جب نظریں- تم باتیں بھول جاتے ہو- - کسی گم سم سی حالت میں- یا پھر بارش کے موسم میں- فقط اتنا ہی کہتے ہو- اداسی بےوجہ سی ہے- بہت بوجھل طبیعت ہے- - میری جاناں! بھلا سچ کیوں نہیں کہہ دیتے- تمہیں مجھ سے محبت ہے- تمہیں مجھ سے محبت ہے-

دل کرتا ہے,

برسوں بعد پھر کوئی مجھ کو فون کرے اور نم آلود آواز کو سن کر اک پل مجھ سے اتنا پوچھے 'ٹھیک ہو ناں تم, کیوں آواز ہے بدلی ہوئی سی...' سن کر اک پل کھو جاؤں میں اور اس پل میں سب بیتے لمحے دہرا کر اتنا کہوں بس... 'مجھے لگا تھا بھول گئے تم لیکن تم کو آج تلک آواز بھی میری ازبر ہے

اُس کے آنے پر بھی چُپ ہو

اُس کے آنے پر بھی چُپ ہو تُم احمد حمّاد ہی ہو نا؟ بھیگی آنکھیں، لرزاں ہاتھ بھائی تُم جَلّاد ہی ہو نا؟ پال رہے ہو آس کے پنچھی سچ بولو صیّاد ہی ہو نا؟ احمد حمّاد کی غزل سے چند اشعار

ایک بستی میں کوئی بھوکا شخص آ گیا

ایک بستی میں کوئی بھوکا شخص آ گیا.. لوگوں سے کچھ کھانے کو مانگتا رھا مگر کسی نے کچھ نہیں دیا.. بیچارہ رات کو ایک دکان کے باہر فٹ پاتھ پر گیا.. صبح آ کر لوگوں نے دیکھا تو وہ مر چکا تھا.. اب "اھل ایمان" کا "جذبہ ایمانی" بیدار ھوا.. بازار میں چندہ کیا گیا اور مرحوم کے ایصال ثواب کے لیے دیگیں چڑھا دی گئیں.. یہ منظر دیکھ کر ایک صاحب نے کہا.. " ظالمو ! اب دیگیں چڑھا رھے ھو.. اسے چند لقمے دے دیتے تو یہ یوں ایڑیاں رگڑ رگڑ کر نا مرتا.." پچھلے دنوں ایک تاجر نے ایک مزار پر دس لاکھ روپے مالیت کی چادر چڑھائی جب کہ مزار کے سامنے کے محلے میں درجنوں ایسے بچے گھوم رھے ھوتے ھیں جنہوں نے قمیض پہنی ھوتی ھے تو شلوار ندارد اور شلوار ھے تو قمیض نہی.. حضرت مجدد الف ثانی فرمایا کرتے تھے کہ تم جو چادریں قبر پر چڑھاتے ھو اس کے زندہ لوگ زیادہ حقدار ھیں.. ایک شخص رکے ھوئے بقایاجات کے لیے بیوی بچوں کے ساتھ مظاہرے کرتا رھا.. حکومت ٹس سے مس نا ھوئی.. تنگ آ کر اس نے خود سوزی کرلی تو دوسرے ہی روز ساری رقم ادا کر دی گئی.. اسی طرح ایک صاحب کے مکان پر قبضہ ھو گیا.. بڑی بھاگ دوڑ کی مگر کوئی

ﺫﺭﺍ ﭨﮭﮩﺮﻭ !

ﺫﺭﺍ ﭨﮭﮩﺮﻭ ! ﻣﺠﮭﮯ ﻣﺤﺴﻮﺱ ﮐﺮﻧﮯ ﺩﻭ ﺟُﺪﺍﺋﯽ ﺁﻥ ﭘﮩﻨﭽﯽ ﮨﮯ ﻣﺠﮭﮯ ﺗﻢ ﺳﮯ ﺑﭽﮭﮍﻧﺎ ﮨﮯ ﺗﻤﮭﺎﺭﯼ ﻣﺴﮑﺮﺍﮨﭧ، ﮔﻔﺘﮕﻮ، ﺧﺎﻣﻮﺷﯿﺎﮞ ﺳﺐ ﮐﭽﮫ ﺑﮭُﻼﻧﺎ ﮨﮯ ﺗﻤﮭﺎﺭﮮ ﺳﺎﺗﮫ ﮔﺰﺭﮮ ﺻﻨﺪﻟﯿﮟ ﻟﻤﺤﻮﮞ ﮐﻮ ﺍﺱ ﺩﻝ ﻣﯿﮟ ﺑﺴﺎﻧﺎ ﮨﮯ ﺗﻤﮭﺎﺭﯼ ﺧﻮﺍﺏ ﺳﯽ ﺁﻧﮑﮭﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺍﭘﻨﮯ ﻋﮑﺲ ﮐﯽ ﭘﺮﭼﮭﺎﺋﯽ ﮐﻮ ﻣﺤﺴﻮﺱ ﮐﺮﻧﮯ ﺩﻭ ﺫﺭﺍ ﭨﮭﮩﺮﻭ ﻣﺠﮭﮯ ﺗﻨﮩﺎﺋﯽ ﮐﻮ ﻣﺤﺴﻮﺱ ﮐﺮﻧﮯ ﺩﻭ ﺫﺭﺍ ﭨﮭﮩﺮﻭ ! ﻣﺠﮭﮯ ﻣﺤﺴﻮﺱ ﮐﺮﻧﮯ ﺩﻭ ﺍﺫﯾﺖ ﺳﮯ ﺑﮭﺮﮮ ﻟﻤﺤﮯ ﺑﭽﮭﮍﺗﮯ ﻭﻗﺖ ﮐﮯ ﻗﺼﮯ ﮐﮧ ﺟﺐ ﺧﺎﻣﻮﺵ ﺁﻧﮑﮭﻮﮞ ﮐﮯ ﮐﻨﺎﺭﻭﮞ ﭘﺮ ﻣﺤﺒﺖ ﺟﻞ ﺭﮨﯽ ﮨﻮﮔﯽ ﮐﺌﯽ ﺟﻤﻠﮯ ﻟﺒﻮﮞ ﮐﯽ ﮐﭙﮑﭙﺎﮨﭧ ﺳﮯ ﮨﯽ ﭘﺘﮭﺮ ﮨﻮ ﺭﮨﮯ ﮨﻮﮞ ﮔﮯ ﻣﺠﮭﮯ ﺍﻥ ﭘﺘﮭﺮﻭﮞ ﻣﯿﮟ ﺑﯿﻦ ﮐﺮﺗﯽ ﭼﯿﺨﺘﯽ ﮔﻮﯾﺎﺋﯽ ﮐﻮ ﻣﺤﺴﻮﺱ ﮐﺮﻧﮯ ﺩﻭ ﺫﺭﺍ ﭨﮭﮩﺮﻭ ﻣﺠﮭﮯ ﺗﻨﮩﺎﺋﯽ ﮐﻮ ﻣﺤﺴﻮﺱ ﮐﺮﻧﮯ ﺩﻭ ﺫﺭﺍ ﭨﮭﮩﺮﻭ ! ﻣﺠﮭﮯ ﻣﺤﺴﻮﺱ ﮐﺮﻧﮯ ﺩﻭ ﺗﻤﮭﺎﺭﮮ ﺑﻌﺪ ﮐﺎ ﻣﻨﻈﺮ ﺩﻝِ ﺑﺮﺑﺎﺩ ﮐﺎ ﻣﻨﻈﺮ ﺟﮩﺎﮞ ﭘﺮ ﺁﺭﺯﻭﺅﮞ ﮐﮯ ﺟﻮﺍﮞ ﻻﺷﻮﮞ ﭘﺮ ﮐﻮﺋﯽ ﺭﻭ ﺭﮨﺎ ﮨﻮﮔﺎ ﺟﮩﺎﮞ ﻗﺴﻤﺖ ﻣﺤﺒﺖ ﮐﯽ ﮐﮩﺎﻧﯽ ﻣﯿﮟ ﺟُﺪﺍﺋﯽ ﻟﮑﮫ ﺭﮨﯽ ﮨﻮﮔﯽ ﻣﺠﮭﮯ ﺍﻥ ﺳﺮﺩ ﻟﻤﺤﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺳﺴﮑﺘﮯ ﺩﺭﺩ ﮐﯽ ﮔﮩﺮﺍﺋﯽ ﮐﻮ ﻣﺤﺴﻮﺱ ﮐﺮﻧﮯ ﺩﻭ ﺫﺭﺍ ﭨﮭﮩﺮﻭ ﻣﺠﮭﮯ ﺗﻨﮩﺎﺋﯽ ﮐﻮ ﻣﺤﺴﻮﺱ ﮐﺮﻧﮯ ﺩﻭ

یوانہ بنانا ہے تو دیوانہ بنا دے

یوانہ بنانا ہے تو دیوانہ بنا دے ورنہ کہیں تقدیر تماشا نہ بنا دے اے دیکھنے والو مجھے ہنس ہنس کہ نہ دیکھو تم کو بھی محبت کہیں مجھ سا نہ بنا دے میں ڈھونڈ رہا ہوں میری وہ شمع کہاں ہے جو بزم کی ہر چیز کو دیوانہ بنا دے آخر کوئی صورت بھی تو ہو خانہء دل کی کعبہ نہیں بنتاہے تو بت خانہ بنا دے بہزاد ہر ایک جام پہ ایک سجدہء مستی ہر ذرے کو سنگِ درِ جاناں نہ بنا دے

sab maya hai

sab maya hai , sab dhaltee phirtee chaya hai iss ishq mein hum nay jo khooya jo paya hai jo tum nay kaha hai, faiz nay jo farmaya hai sab maya hai haan gahay gaahay deed ke doulat haath aye ya aik woh lazat naam hai jiss ka ruswayee buss uss kay siwa tu jo bhi sawab kamaya hai sab maaya hai ik naam tu baqi rehta hai, gar jaan nahi jab daikh liya iss sooday mein nuqsaan nahi tab shama pay dainay jaan patanga aaya hai sab maaya hai maloom hmain sab qais miyaan ka qissa bhi sab aik say hain, yeah ranjha bhi, yeh insha bhi farhad bhi jo ik nahar se khood kay laya hai sab maya hai kiyon dard kay naamay likhtay likhtay raat karoo jis saat samandar par ke naar ke baat karoo uss naar say koi aik nay dhoka khaya hai ? sab maaya hai jis goori pay hum aik ghazal har shaam likhain tum jantay hoo – hum kiyonkar uss ka naam likhain dil uss ke chookhat chom kay wapis aaya hai sab maaya hai woh larki bhi jo chaand nagar ke raani thee woh jiss ke alhaar ankhoon mein hayraani thee aa uss nay bhi pay’g
Image
اگر کوئی آپ کے عقائد پہ حملہ کرے تو زبان سے جواب دو ، اگر کوئی آپ کے جسم پہ حملہ کرے تو ہاتھ سے جواب دو ، اگر کوئی آپ کے خلوص_نیت پہ شک کرے تو اپنے اچھے عمل سے جواب دو ، اگر کوئی آپ کی دیانتداری پہ انگلی اٹھاۓ تو دلائل سے جواب دو ، لیکن اگر کوئی آپ کے "کردار" ، آپ کی "عزت" پہ حملہ کرے تو کوئی جواب نہ دو ... علی

ترقی میں رکاوٹ

Image
ترقی میں رکاوٹ ایک کمپنی کا ایک ملازم اپنے دفتر پہنچا تو اسکی نگاہ دفتر کے گیٹ پر لگے ہوئے ایک نوٹس پر پڑی جس پر لکھا تھا "جو شخص کمپنی میں آپ کی ترقی اور بہتری میں رکاوٹ تھا کل رات اسکا انتقال ہوگیا آپ سے گزارش ہے کہ اس کی آخری رسومات اور جنازے کے لیے کانفرنس ہال میں تشریف لے آئیں جہاں پر اسکی میت رکھی ہوئی ہے" یہ پڑھتے ہی وہ اداس ہو گیا کہ اسکا کوئی ساتھی ہمیشہ کے لیے اس سے جدا ہو گیا لیکن چند لمحوں بعد اس پر تجسس غالب آ گیا کہ آخر وہ شخص کون تھا جو اسکی ترقی کی راہ میں رکاوٹ تھا اس تجسس کو ساتھ لیے وہ جلدی سے کانفرس ہال میں پہنچا تو وہاں اس کے دفتر کے باقی سارے ساتھی بھی اسی نوٹس کو پڑھ کر آئے ہوئے تھے اور سب حیران تھے کہ آخر یہ شخص کون تھا.. کانفرس ہال کے باہر میت کو دیکھنے کے لیے لوگوں کا اس قدر ہجوم ہو گیا کہ سکیورٹی گارڈ کو یہ حکم جاری کرنا پڑا کہ سب لوگ ایک ایک کرکے اندر جائیں اور میت کا چہرہ دیکھ لیں.. سب ملازمین ایک ایک کرکے اندر جانے لگے جو بھی اندر جاتا اور میت کے چہرے سے کفن ہٹا کر اس کا چہرہ دیکھتا تو ایک لمحے کی لیے حیرت زدہ اور گنگ ہو کر رہ جاتا اور اسکی

مری چھت پر بولے کاگ، پیا

Image
مری چھت پر بولے کاگ، پیا تم آؤ تو جاگیں بھاگ پیا یہ کیا ضد لے کر بیٹھ گئے کوئی چھیڑو میٹھا راگ پیا تم جب سے بسے ان نینن میں ہمیں ہجر کا دیکھے ناگ پیا تن راکھ کرے، من خاک کرے جب بھڑکے عشق کی آگ پیا ترے دربارن کی منگتی کا رہے قائم بھاگ سہاگ پیا ہم نیند میں ایسے واصل ہوں کبھی پھر نا پائیں جاگ پیا

World Of Abbreviations

Image

Most Dangerous looking peoples of world must see

Image