Posts

Showing posts from November 4, 2016

میں مغرور تو نہیں

Image
میں مغرور تو نہیں میرے اردگرد کے لوگ میرے قریب کے واسی کیوں چهوٹے لگتے هیں کوئی کاغذ چنتا بچاهو مکان بهی جن کا کچا هو دل کا سچا هوتا هے بس سوچنا مجهہ کو اتنا هے یہ سب هے جو فتنہ هے میرا رزق کہاں سے آتا هے ہم سب کو کون کهلاتا هے یہ سمجھ مجهے آتی ہی نہیں جب بندہ مرتا ہے سایئں ))))یہ غرور کہاں چلا جاتا هے )))))))

ﯾﮧ ﺳﻮﭺ ﮐﺮ ﻋﺠﯿﺐ ﻟﮕﺘﺎ ﮨﮯ ﻧﺎ

ﯾﮧ ﺳﻮﭺ ﮐﺮ ﻋﺠﯿﺐ ﻟﮕﺘﺎ ﮨﮯ ﻧﺎ ﮐﮧ ﺟﺐ ﻓﺮﻋﻮﻥ ﻣﻮﺳﯽ ‏( ﻋﻠﯿﮧ ﺳﻼﻡ ‏) ﮐﯽ ﺳﺮ ﮐﻮﺑﯽ ﮐﻮ ﻧﮑﻼ ﮨﻮﮔﺎ ﺗﻮ ﺟﺎﺗﮯ ﺟﺎﺗﮯ ﺍﭘﻨﮯ ﮐﺴﯽ ﻭﺯﯾﺮ ﻣﺸﯿﺮ ﮐﻮ ﮐﭽﮫ ﺧﺎﺹ ﮨﺪﺍﯾﺎﺕ ﺑﮭﯽ ﺩﮮ ﮔﯿﺎ ﮨﻮﮔﺎ.. ﯾﮧ ﺑﮭﯽ ﺳﻮﭼﺘﺎ ﮨﻮﮔﺎ ﻭﺍﭘﺲ ﺁ ﮐﺮ ﮐﻮﺋﯽ ﺍﯾﺴﺎ ﺍﻧﺘﻈﺎﻡ ﮐﺮﻭﮞ ﮔﺎ ﮐﮧ ﺍﺏ ﮐﺴﯽ ﻣﺎﺋﯽ ﮐﮯ ﻟﻌﻞ ﮐﯽ ﺟﺮﺍﺕ ﻧﮧ ﮨﻮ ﻗﻮﻡ ﮐﻮ ﺑﮩﮑﺎﻧﮯ ﮐﯽ .. ﺳﺎﺗﮫ ﮨﯽ ﺳﺎﺗﮫ ﺟﺎﺩﻭﮔﺮﻭﮞ ﮐﻮ ﻓﺎﺭﻍ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﮧ ﻣﺘﻌﻠﻖ ﺑﮭﯽ ﺳﻮﭼﺎ ﮨﻮﮔﺎ ﺍﺱ ﻧﮯ .. ﭘﺮ ﮐﯿﺎ ﮨﻮﺍ؟ ﻟﻮﭨﺎ ﺗﻮ ﮐﯿﺴﮯ؟ ﻧﯿﻞ ﮐﺎ ﺍﮔﻼ ﮨﻮ ﺣﺸﺮ ﮐﯽ ﺻﺒﺢ ﺗﮏ ﮐﮧ ﻟﯿﮯ ﺳﺮﺍﭘﺎ ﻋﺒﺮﺕ . ﻧﻤﺮﻭﺩ ﺑﮭﯽ ﺍﺑﺮﺍﮨﯿﻢ ‏( ﻋﻠﯿﮧ ‏) ﮐﻮ ﺁﮒ ﻣﯿﮟ ﭘﮭﯿﻨﮑﻮﺍ ﮐﮧ ﺳﻮﭼﺘﺎ ﮨﻮﮔﺎ "ﺩﺷﻤﻦ " ﺗﻤﺎﻡ ﺷﺪ ..ﺍﺏ ﺳﮑﻮﻥ ﺳﮯ ﺳﻮﺗﺎ ﮨﻮﮞ ﻟﯿﮑﻦ ﭘﮭﺮ ﮐﯿﺎ ﮨﻮﺍ؟ﻣﭽﮭﺮ ﻧﮯ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﮐﺎ ﻣﻔﮩﻮﻡ ﺳﻤﺠﮭﺎﯾﺎ ﺍﺳﮯ .. ﺟﺐ ﺷﺪﺍﺩ ﮐﺎ ﮔﮭﻮﮌﺍ ﺍﺱ ﮐﯽ ﺟﻨﺖ ﮐﺎ ﺩﺭﻭﺍﺯﮦ ﭘﺎﺭ ﮐﺮﺗﺎ ﮨﻮﮔﺎ ﺗﻮ ﺷﺪﺍﺩ ﮐﻮ ﺧﯿﺎﻝ ﺁﯾﺎ ﮨﻮﮔﺎ ﮐﮧ ﺑﺲ __ﺍﺏ ﻧﺎﻓﺮﻣﺎﻧﯽ ﺑﺲ ﺍﺏ ﮐﮧ ﺳﮑﻮﻥ ﺳﮯ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﮔﺰﺍﺭﻭﮞ ﮔﺎ ﺍﺏ ﻇﻠﻢ ﺑﮭﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﺧﻮﺍﺏ ﺗﻮ ﺳﺎﺭﮮ ﮨﯽ ﭘﻮﺭﮮ ﮨﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﻣﻮﺕ ﮐﮧ ﻟﯿﮯ ﺷﺮﺍﺋﻂ ﺑﮭﯽ ﺳﺨﺖ ﺭﮐﮫ ﺩﯼ ﮨﯿﮟ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ...... ﻟﯿﮑﻦ ﺑﺮﺍ ﮨﻮ ﺍﺱ ﮔﮭﻮﮌﮮ ﮐﺎ ﺟﺲ ﮐﯽ ﺍﮔﻠﯽ ﭨﺎﻧﮕﯿﮟ ﮨﻮﺍ ﻣﯿﮟ ﻣﻌﻠﻖ ﮨﻮﺋﯿﮟ ﺗﻮ ﻭﺍﭘﺲ ﺯﻣﯿﻦ ﺗﮏ ﺁﻧﮯ ﺳﮯ ﭘﮩﻠﮯ ﺁﭖ ﺍﭘﻨﮯ ﺩﺍﻡ ﻣﯿﮟ ﺻﯿﺎﺩ ﺁ ﮔﯿﺎ ﺍﻭﺭ ﺍﺟﻞ ﺧﺪﺍ ﮐﮧ ﺳﺎﺗﮫ ﺷﺮﺍﮐﺖ ﮐﮧ ﺍﯾﮏ ﺍﻭﺭ ﺩﻋﻮﮮ ﺩﺍﺭ ﮐﻮ ﻟﮯ ﮐﺮ ﭼﻠﺘﯽ ﺑﻨﯽ !!! ﺍﻥ ﭘﺮ ﮨﯽ ﺑﺲ ﮐﯿﺎ ... ﺳﮑﻨﺪﺭ ﺑ

اسلام علیکم

اسلام علیکم اے جی آفس ......(.شہر کا نام۔) ایک دوست کی سچی آپ بیتی! چاچا ! فائل میں پہیے لگیں گے تو فائل آگے جائے گی نا !!!! بیٹا ! میں پہیے نہیں لگا سکتا یہ حرام ہے ۔۔۔۔اللہ کے نبی ﷺ نے فرمایا: رشوت لینے اور دینے والا دونوں جہنمی ہیں تو چاچا جی !آپ کی فائل آگے کیسے جائے گی؟ فائل آگے لے جانی ہے توپہیے لگانے ہوں گے ۔ ایسا ہے آپ کمرے کے باہر بیٹھو صاحب آئیں گے تو مل لینا اب میرا وقت خراب نہیں کرو چا چا آفس کے باہر بینچ پر بیٹھ گئے ہاہاہا۔۔۔۔میں نےبڑے میاں کو آفس سے باہر بٹھا کر قہقہہ لگایا بڑے میاں کا ایک سرکاری کام تھا کام بھی بالکل جائز تھا مگر اے جی آفس کا اپنا ایک اصول ہے بغیر مال کے کام نہیں کرنا ۔۔۔۔۔لوگ رشوت دے کر یہاں اپنی پوسٹنگ کرواتے ہیں ۔۔۔۔۔پھر مال بناتے ہیں ،اب بھلا یہ بات بڑے میاں کو کون بتائے ۔۔۔میں نے مسکراتے ہوئے سوچا ۔ ٹرن ٹرن ٹرن ۔۔۔۔۔۔فون کی گھنٹی مجھے میری سوچوں سے واپس اسی دنیا میں کھینچ لائی میرا موبائل فون بج رہا تھا بات سُنیے ! آپ فوراً ،کے کے ہسپتال پہنچیے :میری بیوی کی انتہائی پریشان آواز نے مجھے حواس باختہ کر دیا ۔ میں نے کام کو ایک طرف رکھاجلدی سے رکشہ پکڑ

انٹرنیٹ کے استعمال کے حوالے سے عربی میں ایک قیمتی نصیحت

انٹرنیٹ کے استعمال کے حوالے سے عربی میں ایک قیمتی نصیحت، افادہ عام کے لیئے اس کا مفہوم اردو میں پیش کیا جارہا ہے۔ اللہ عمل کی توفیق بخشے۔ ایک دانا کی انٹرنیٹ سے متعلق اپنے بیٹے کو نصیحت پیارے بیٹے! گوگل، فیس بک، ٹویٹر، واٹس ایپ اور باہمی رابطوں کے دیگر تمام ذرائع درحقیقت ایک گہرا سمندر ہیں جس میں لوگ اپنے اخلاق کو کھو رہے ہیں اور دماغی صلاحیتیں کھپا رہے ہیں۔ ان میں بوڑھے بھی ہیں اور جوان بھی۔ اس سمندر کی بے رحم موجیں نہ صرف ایک خلق کثیر کو ہلاک کرچکی ہیں بلکہ ہماری عورتوں کی حیا بھی نگل چکی ہیں۔ اس میں انہماک سے بچو۔ اس میں انہماک سے بچو۔ اس میں انہماک سے بچو۔ انٹرنیٹ پر تمہارا رویہ شہد کی مکھی کی طرح ہونا چاہیئے، صرف عمدہ باتوں پر توجہ مرکوز کرو، خود بھی استفادہ کرو اور دوسروں کو بھی فائدہ پہنچاؤ۔ عام مکھی کی طرح ہر گندی اور صاف چیز پر مت بیٹھو، مبادا دوسروں تک بیماری کے جراثیم منتقل کرنے لگو اور تمہیں اس کا احساس ہی نہ ہو۔ پیارے بیٹے! انٹرنیٹ ایک بڑی مارکیٹ ہے، یہاں کوئی بھی اپنی چیز مفت لے کر نہیں بیٹھا، ہر شخص اپنا سودا کسی نہ کسی عوض پر دینے کا خواہشمند ہے۔ کوئی اپنی چیز کا سودا

عرب کے لوگ قافلوں اور مسافروں کو لوٹنے میں بہت مشہور تھے

عرب کے لوگ قافلوں اور مسافروں کو لوٹنے میں بہت مشہور تھے۔ اُن کا یہ وطیرہ ہوتا تھا کہ وہ اپنے علاقے کے کسی جنگل یا باغ کی آڑ میں چھپ کر بیٹھ جاتے، اور راہ گزرتے لوگوں کو لوٹتے اور اپنی طاقت کا مظاہرہ کرتے۔ پرانے وقتوں کی بات ہے ایک قافلہ عرب کے کسی ایسے ہی علاقے سے گزر رہا تھا، جہاں اہل علاقہ ڈاکوؤں کے روپ میں پہلے سے اُنکی گھات لگائے بیٹھے تھے۔ جیسے ہی عورتوں، مردوں، بزرگوں اور بچوں پر مشتمل یہ قافلہ اُن کے قریب پہنچا، اُنہوں نے اِن پر حملہ کر دیا، اور تمام سامان لوٹنے کے بعد جاتے جاتے قافلے والوں کی طرف سے مزاحمت کرنے کی پاداش میں اُن کے دو نہتے لوگوں کو قتل کر دیا اور تلواریں لہراتے فتح کا جشن مناتے فرار ہوگئے۔ غریب قافلے کے لوگ اپنے پیاروں کی موت کا دُکھ مناتے روتے پیٹتے اپنے قافلہ سالار کے نقشِ قدم پر آگے بڑھتے گئے۔ لیکن کسی نے اُن کی داد رسی نہ کی اور نہ ہی اُن کے حق میں کسی نے آواز اُٹھائی۔ کچھ دِنوں کی مسافت طے کرنے کے بعد یہ قافلہ رات گزارنے کے لیے ایک صحرا میں ٹھہرا۔ قافلے کی عورتیں کھانا پکانے کا انتظام کرنے لگیں، اور مرد حضرات آگ جلانے کیلئے اِردگرد سے لکڑیوں کا بندوبست ک

اسلامی ریاست کیا ھو تی ھے؟

📌 اسلامی ریاست کیا ھو تی ھے؟ ✍🏻 1- ایک مسیحی عورت سلطان صلاح الدین ایوبی سے کہتی ھے، "میرا شوہر تمہاری قید میں ہے اب مجھے خرچہ تم دو۔" سلطان اس جنگی قیدی کو آزاد کرکے دونوں کو گھر تک پہنچنے کا خرچہ دے کر رخصت کرتا ھے۔ 2- ایک قبطی (غیر مسلم) عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ کے پاس آکر یہ شکا یت کر تا ھے کہ "آپ کے گورنر(عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ) کے بیٹے نے مجھے تھپڑ مارا ھے۔" حضرت عمر رضی اللہ عنہ اس کے لیے گورنر اور اس کے بیٹے سے قصاص لیتے ہیں۔ 3- ایک ذمی (غیر مسلم) ایک ڈھال کے لیے امیر المومنین حضرت علی رضی اللہ عنہ کے خلاف عدالت میں کیس کرتا ہے اور جیت جاتا ھے۔ 4- القدس کی فتح کے بعد سلطان صلاح الدین ایوبی اور انکے فوجی کماڈرز فدیہ میں ملنے والی رقم کو دشمن کے قیدی سپاہیوں پر یہ کہہ کر خرچ کرتے ہیں کہ یہی فقراء ہیں۔ 5- فتح مکہ کے بعد رسول اللہ ﷺ ان لوگوں سے جنہوں نے ساری عمر آپﷺ کے خلاف جنگ لڑی، ان سے فرمایا کہ "جاؤ آج تم سب آزاد ہو"۔ 6- عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ کے زمانے میں سیدنا علی رضی اللہ عنہ مدینہ منورہ کے قاضی تھے اور وہ یہ کہہ کر اپنا استعفی پیش

اٹھ شاہ حسینا ویکھ لے

اٹھ شاہ حسینا ویکھ لے اسی بدلی بیٹھے بھیس ساڈی جند نمانڑی کوکدی اساں رل گۓ وچ پردیس ساڈا ہر دم جی کرلاؤندا ساڈی نیر وگاوے اکھ اساں جیوندی جانیں مر گۓ ساڈا مادھو ھویا وکھ سانوں سپ سمے دا ڈنگدا سانوں پل پل چڑھدا زہر ساڈے اندر بیلے خوف دے ساڈے بیلے بنڑ گۓ شہر اساں شو غماں وچ ڈب گۓ ساڈی رڑ گئ نو پتوار ساڈے بولنڑ تے پابندیاں ساڈے سر لٹکے تلوار اساں نیناں دے کھوہ گیڑ کے کیتی وتر دل دی پاؤں اے بنجر رئ نمانڑی سانوں سجنڑ تیری سوہنہ اساں اتوں شانت جاپدے ساڈے اندر لگی جنگ سانوں چپ چپیتا ویکھ کے پۓ آکھنڑ لوک ملنگ اساں کھبے غم دے کھوبڑے ساڈے لمے ھوگۓ کیس پا تانڑے بانڑے سوچدے اساں بنڑدے ریندے کھیس ہنڑ چھیتی دوڑنڑیں بلھیا ساڈی سولی ٹنگی جان تینوں واسطہ شاہ عنایت دا ناں توڑنڑیں ساڈا مانڑ اساں پیریں پالۓ گھنگھرو ساڈے پاوے جند دھمال ساڈی جان لباں تے اپڑی ہنڑ چھیتی مکھ وکھال ساڈے سر تے سورج ہاڑدا ساڈے اندر سیت سیال بنڑ چھاں ہنڑ چیتر رکھ دی ساڈے اندر بھانبڑ بال اساں مچ مچایا عشق دا ساڈالوسیا اک اک لوں اساں خود نوں بھلے سانولا اساں ہر دم جپیا توں سانوں چنتا چخا چڑھانڑ دی ساڈے تڑکنڑ لگے ہڈ پھڑ لیکھاں برچھ

چیونٹی کو چینوٹیوں نے قتل کر دیا

٭چیونٹی کو چینوٹیوں نے قتل کر دیا۔٭ ---------------------- جھوٹ اس قدر ناپسندیدہ چیز ہے کہ انسان کے علاوہ دیگر مخلوقات بھی اس سے نفرت کرتی ہے۔ حافظ ابن قیمؒ نے ایک عجیب واقعہ لکھا ہے،وہ فرماتے ہیں کہ ایک چیونٹی ایک مرتبہ اپنے بل سے نکلی، اسے بل سے باہر مری ہوئی ٹڈی کا ایک چھوٹا سا ٹکڑا ملا،اس نے اسے اُٹھانے کی کوشش کی لیکن وہ اپنی کوشش میں ناکام رہی،چنانچہ اس نے وہ ٹکڑا وہیں چھوڑا اور چلی گئی۔تھوڑی دیر کے بعد اس کے ساتھ کچھ اور چونٹیاں بھی آ گئیں تا کہ وہ سب مل کر اس ٹکڑے کو اُٹھائیں اور لے جائیں۔ ایک آدمی یہ منظر دیکھ رہا تھا، اس نے اس ٹکڑے کو زمین سے اُٹھا کر چھپا دیا، سب چونٹیوں نے اس ٹکڑے کو اِدھر اُدھر تلاش کرنا شروع کردیا، جب انہیں وہ ٹکرا نہ ملا تو باقی سب چونٹیاں چلی گئیں۔ اور اطلاع دینے والی چونٹی وہیں گھومتی رہی،اس آدمی نے وہ ٹکڑا اس کے سامنے رکھ دیا۔اس نے ٹکڑے کو پھر اُٹھانے کی کوشش کی لیکن اس کی یہ کوشش بھی بے سود رہی،چنانچہ وہ پھر گئی اور ان چونٹیوں کو بلا کر لے آئی۔اس آدمی نے کہیں بار ایسا کیا،بالآخر ان چونٹیوں نے تنگ آ کر اس چونٹی کو گھیرے میں لے لیا اور اس کے جسم کا ا

" عورت پردہ اور حیا "

" عورت پردہ اور حیا " * شادی سے پہلے کسی لڑکی سے محبت تھی کیونکہ وہ بہت اچھی اور نیک لڑکی تھی.. شادی سے پہلے بیوی کو کوئی پسند کرتا تھا تو بیوی بد کردار..؟ *. طوائف بدکردار لیکن اس کے پاس روز جانے والا عزت دار..؟ *کوئی لڑکی کسی لڑکے کی باتوں میں آکر گھر چھوڑ دے تو لڑکا یہ کہہ کر اسے چھوڑ دیتا ہے کہ جب ماں باپ کی نہ ہوئی تو میری کیا ہوگی.. جب مرد اپنی بیوی کی باتوں میں آ کر ماں کی بے عزتی کرتا ہے اور اسکو گھر سے نکال دیتا ہے تو وہ اچھا شوہر کہلاتا ہے..؟ *کوئی لڑکی کسی لڑکے سے فون پر باتیں کرتی ہے اور وہ ریکارڈ کر کے دوستوں کو سناتا ہے تو لڑکی بری اور وہ سب عزت دار.. ؟ * جہیز دو جہیز دو. مگر حق مہر ساڑھے بتیس روپے رکھو.. ؟ جہیز لعنت ہے مگر منہ پھاڑ کر لاکھوں کا حق مہر مانگ لو.. ؟ *کوئی کافر کسی مسلمان عورت پر ظلم کرے تو وہ شیطان.. خود ہزاروں مسلمان لڑکیوں سے فلرٹ کریں زنا کر کے تیزاب سے جلا کر قتل کردیں تو وہ لڑکیاں بدکار..؟ * خود کسی لڑکی کی تصویر پر آیٹم، ظالم، قیامت کے کمنٹس دیں گے.. بازار میں نظر آجائے تو بھوکی نظروں سے دیکھیں گے.. کل کو وہی کسی اور کی حوس کا نشانہ بن جائ
Image
اے لمحہ ناراض کبھی مل تو سہی اس زمانے سے الگ ھو کے گزاروں تجھ کو

مفہوم_محبت

مفہوم_محبت: شام کا وقت تھا اور نیا شادی شدہ جوڑا ، ٹیرس میں بیٹھے، کافی پیتے، باہر ہوتی ہلکی بارش سے لطف اندوز ہو رہا تھا. آخر کار شوہر نے بیوی کی ضد کے آگے ہار مانتے ہوے اپنے اندر کا حال بتانا شروع کیا.... پتا ہے کیا ، دراصل گزری زندگی میں مجھے بہت لگاؤ ہوے ، مختلف لڑکیوں سے اور پھر ہر کسی سے ایک ہی طرح کی باتیں کیں ہمیشہ.... ہر لڑکی کو بہت سراہا ، اسکا پہننا ، سجنا ، سنوارنا ، ہسنا ، چلنا ، اٹھنا، بیٹھنا مطلب کہ ہر ہر بات و ادا کی تعریف کی...کبھی کسی سے دل لگا تو کبھی کوئی دل سے اتر گئی ...ایسا ہی چلتا رہا بس .....اور اب تم میری زندگی میں گھر والوں کی پسند سے میری بیوی بن کر آئی..... یہ تم کہتی ہو نا کہ میں خاموش کیوں رہتا....میں باتیں کیوں نہیں کرتا تم سے....تو جاناں، باتیں تو بہت ہیں مگر اب بے حس و بے اثر لگتی مجھے، تبھی نہیں کر پاتا تم سے ...تمہاری خوبصورتی ، باتیں ، سجنا و سنوارنا مرے دل میں کوئی کفیت نہیں جگاتا....کہ یہ سب اب مرے لئے معنی نہیں رکھتا....میں پہلے بہت لڑکیوں سے سچی و جھوٹی اتنی باتیں اور تعریفیں کر چکا کہ میں اندر سے مکمل خالی ہو چکا.....اور یہی بات پچھتاوا ہے می

اے عشق نہ چھیڑ آ آ کے ہمیں، ۔

اے عشق نہ چھیڑ آ آ کے ہمیں، ۔ ہم بھولے ہوؤں کو یاد نہ کر یوں ظلم نہ کر، بیداد نہ کر اے عشق ہمیں برباد نہ کر غمگیں نہ بنا، ناشاد نہ کر یہ ظلم تو اے جلاد نہ کر اور ضبط کہے فریاد نہ کر پامال نہ کر، برباد نہ کر مظلوم پہ یوں بیداد نہ کر اس پردہ نشیں کو یاد نہ کر اے عشق ہمیں برباد نہ کر چھوڑ ایسی خوشی کویادنہ کر۔۔۔۔ نادان ہیں ہم، ناشاد نہ کر۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ان خوابوں سے یوں آزادنہ کر۔۔۔۔۔۔۔ کہتی ہے حیا فریاد نہ کر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تعمیر نہ کر، آباد نہ کر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یہ آرزوئیں ایجاد نہ کر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دنیا میں خوشی کو یاد نہ کر۔۔۔۔۔۔۔۔ اے عشق ہمیں برباد نہ ک۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

بہت گھومی جہاں بھر میں

بہت گھومی جہاں بھر میں مجھے آوارگی لے کر کبھی سحرا'سمندر میں‌ کبھی دنیا کے میلوں‌ میں کبھی جنگل میں‌ بھٹکایا عجب وحشت لہو میں‌تھی نظر بھی جستجو میں تھی کئی چہرے تھے آنکھوں‌میں انہی چہروں‌ کی خواہش میں‌ ہر ایک منزل کو ٹھکرایا سکوں پھر بھی نہیں‌آیا بہت گھوما جہاں‌ بھر میں‌ تو پھر آخر کھلا مجھ پر وہ جس کو چھوڑ آیا تھا میں‌ اپنے ہجر میں‌ جلتا وہی سچی محبت تھی اسی کی یاد کے موتی بنے جیون کا سرمایہ محبت آخری منزل محبت آخری سایہ ۔۔۔!!!

آئنہ نہیں توڑو

آئنہ نہیں توڑو آئنے سے ڈرتے ہو، آئنے کو مت توڑو ٹوٹ کر بھی آئینہ، آئنہ ہی رہتا ہے آئنے کا ہر ٹکڑا، آئنہ ہی ہوتا ہے جس کسی میں دیکھو گے عکس بنتے جاؤ گے آئنے سے بچ کر تم جا کہیں نہ پاؤ گے آئنہ حقیقت ہے، اس سے منہ نہیں موڑو آئنے میں رہتے ہو ، آئنے کو مت توڑو آئنہ جو ٹوٹے گا، تم بھی ٹوٹ جاؤ گے عمر بھر نہیں خود کو پھر سمیٹ پاؤ گے دوسرا بھی کوئی پھر کب سمیٹ پاتا ہے عکس کرچیاں ہو کر جب بکھرتا جاتا ہے آئنہ محبت ہے' اس کا ساتھ مت چھوڑو آئنہ نہیں توڑو​

کبھی کبھی مرے دل میں خیال آتا ہے

کبھی کبھی مرے دل میں خیال آتا ہے : _______________________________ کبھی کبھی مرے دل میں خیال آتا ہے کہ زندگی تری زلفوں کی نرم چھاؤں میں گزرنے پاتی تو شاداب ہو بھی سکتی تھی یہ تیرگی جو مری زیست کا مقدر ہے تری نظر کی شعاعوں میں کھو بھی سکتی تھی عجب نہ تھا ____ کہ میں بے گانۂ الم ہو کر ترے جمال کی رعنائیوں میں کھو رہتا ترا گداز بدن ____ تیری نیم باز آنکھیں اِنھیں حسین فسانوں میں محو ہو رہتا پکارتیں مجھے جب تلخیاں زمانے کی ترے لبوں سے حلاوت کے گھونٹ پی لیتا حیات چیختی پھرتی برہنہ سر _____ اور میں گھنیری زلفوں کے سائے میں چھپ کے جی لیتا مگر یہ ہو نہ سکا مگر یہ ہو نہ سکا ____ اور اب یہ عالم ہے کہ تو نہیں ____ ترا غم _____ تری جستجو بھی نہیں گزر رہی ہے کچھ اِس طرح زندگی جیسے اِسے کسی کے سہارے کی آرزو بھی نہیں زمانے بھر کے دکھوں کو لگا چکا ہوں گلے گزر رہا ہوں کچھ انجانی رہ گزاروں سے مہیب سائے مری سمت بڑھتے آتے ہیں حیات و موت کے پرہول خارزاروں میں نہ کوئی جادۂ ____ منزل ____ نہ روشنی کا سراغ بھٹک رہی ہے خلاؤں میں زندگی میری اِنہی خلاؤں میں رہ جاؤں گا کبھی کھو کر میں جانتا ہوں مری ہم نفس ____

ﻣﺤﺒﺖ ﻣﺮ ﭼﮑﯽ

ﻣﺤﺒﺖ ﻣﺮ ﭼﮑﯽ ...ﻣﺠﮫ ﻣﯿﮟ ...ﺟﻨﺎﺯﮦ ﺑﮭﯽ ﭘﮍﮬﺎ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ...ﺷﺎﻣﻞ ﺗﮭﮯ ﺳﺒﮭﯽ ﺍﺱ ﻣﯿﮟ ...ﺗﯿﺮﮮ ﻭﻋﺪﮮ... ﺗﯿﺮﯼ ﻗﺴﻤﯿﮟ ...ﻭﮦ ﺍﻇﮩﺎﺭ ﮐﯽ ﺑﺎﺗﯿﮟ.. ﺗﯿﺮﮮ ﺍﻗﺮﺍﺭ ﮐﯽ ﺑﺎﺗﯿﮟ ...ﺑﮩﺖ ﺗﮍﭘﯽ ﺑﮩﺖ ﺭﻭﺋﯽ ....ﺗﺴﻠﯽ ﺑﮭﯽ ﻣﻠﯽ ﺍﻥ ﺳﮯ ...ﮐﮩﺎ ﻣﺖ ﺭﻭ ﺍﮮ ﭘﮕﻠﯽ ... !!!ﯾﮩﺎﮞ ﺳﺐ ﺩﻝ ﻟﮕﯽ ﮐﺮﺗﮯ ﻣﺤﺒﺖ ﮐﻮﻥ ﮐﺮﺗﺎ ﮨﮯ ﺟﻨﺎﺯﮦ ﭘﮍﮪ ﭼﮑﮯ ﺗﮭﮯ ﺳﺐ ﭘﮭﺮ ﻭﻗﺖ ﺟﺪﺍﺋﯽ ﺗﮭﺎ... ﺑﮯﻭﻓﺎﺋﯽ ﺳﮯ ﺭﮨﺎﺋﯽ ...ﺗﮭﺎ ..ﺩﻓﻨﺎﯾﺎ ﮔﯿﺎ ﻣﺤﺒﺖ ﮐﻮ.. ﻣﻘﺎﻡ ﺑﮭﯽ ﻣﯿﺮﺍ ﺩﻝ ﺗﮭﺎ . ...!!!ﺍﺏ ﮐﺒﮭﯽ ﺟﻮ ﺁﺗﯽ ﮨﮯ ﯾﺎﺩ ﻣﺤﺒﺖ ...ﻭﮦ ﮔﺰﺭﯼ ﯾﺎﺩﯾﮟ ... ﺗﯿﺮﮮ ﻭﻋﺪﮮ ﺗﯿﺮﮮ ﻗﺼﮯ ...ﻣﯿﮟ ﺧﻮﺩ ﮐﮯ ﮔﻠﮯ ﺳﮯ ﻟﮓ ﮐﮯ ﺭﻭﺗﯽ ﮨﻮﮞ ...ﺍﻭﺭ ﮐﮩﺘﯽ ﮨﻮﮞ ﺧﺎﻣﻮﺵ ﮨﻮ ﺟﺎ ﺍﮮ ﭘﮕﻠﯽ ...ﯾﮩﺎﮞ ﺳﺐ ﺩﻝ ﻟﮕﯽ ﮐﺮﺗﮯ !!!ﻣﺤﺒﺖ ﮐﻮﻥ ﮐﺮﺗﺎ ہے..

کوئی حسرت مہکی ہو گی

کوئی حسرت مہکی ہو گی, وہ شرما کے ملتی ہو گی. آدم کو مت کوسا کر, اس کی جنت بہکی ہو گی. حد میں رہ کر کرنا محبت, شاید سید لڑکی ہو گی. عشق نہیں کرتی ہو, کیوں؟ غزلیں بھی تو پڑھتی ہو گی. انگلی صاحب پر نہیں اٹھتی, ہاں, ان پہ نظر اٹھ جاتی ہو گی. زندگی بھر ہم نے نہ تھا سوچا, ایسی اپنی زندگی ہو گی. سانس بھی مدت سے ہے گم سم, اس کی زلفوں میں اٹکی ہو گی. لوگ تو ہو جائیں گے خدا کے, تو لیکن بس میری ہو گی. وہ لڑکی جو دل کی گلی میں تھی؟؟!! یاد نہیں پر دیکھی ہو گی. مجھ پہ اندھیرا جو چھا رہا ہے, میرے ہر سو روشنی ہو گی. تخت جو الٹے گی شاہوں کا, دیکھنا وہ بھی سانولی ہو گی. حضرتِ حمزہ پہ مرتی ہے, کوئی بخارا کی رانی ہو گی.

حضرت ابوذر غفاری

حضرت ابوذر غفاری۔۔۔۔ رسول اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا ہے کہ میرے صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین میں سے ایک شخص جنگل میں وصال فرمائے گا اور اس کے جنازہ میں مسلمانوں کی ایک جماعت حاضر ہوجائے گی۔ مجھے یقین ہے کہ وہ جنگل میں وصال کرنے والا صحابی میں ہی ہوں۔ میں کب وفات پاؤں گا:حضرت فضالہ بن فضالہ رضی اللہ تعالیٰ عنہما ارشاد فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ امیرالمومنین حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ مقام ’’ینبع‘‘ میں بہت سخت بیمار ہوگئے تو میں اپنے والد کے ہمراہ ان کی عیادت کیلئے گیا۔ دوران گفتگو میرے والد نے عرض کیا اے امیرالمومنینؓ! آپ ایسی جگہ علالت کی حالت میں مقیم ہیں اگر اس جگہ آپ ؓکی وفات ہوگئی تو قبیلہ ’’جہینہ‘‘ کے گنواروں کے سوا اور کون آپؓ کی تجہیز و تکفین کرے گا؟ اس لیے میری گزارش ہے کہ آپ مدینہ منورہ تشریف لے چلیں کیونکہ وہاں اگر یہ حادثہ رونما ہوا تووہاں آپ ؓکے جاں نثار مہاجرین و انصار اور دوسرے مقدس صحابہؓ آپ ؓکی نماز جنازہ پڑھیں اور یہ مقدس ہستیاں آپ ؓکے کفن و دفن کا انتظام کریں گی۔ یہ سن کر آپ نے فرمایا کہ اے فضالہ! تم اطمینان رکھو کہ میں اپنی بیماری میں ہرگز ہرگز وفات نہیں پاؤ

مشرقی پاکستان یقینا بھارت کی کھلی مداخلت بلکہ فوج کشی کے بغیر الگ نہ ہوسکتا تھا لیکن

مشرقی پاکستان یقینا بھارت کی کھلی مداخلت بلکہ فوج کشی کے بغیر الگ نہ ہوسکتا تھا لیکن بہرحال اس کی علیحدگی کی دیگر بہت ساری وجوہات و اسباب کے علاوہ ایک بڑی وجہ ”اپنوں”کا غلط طرزِ عمل بھی تھا اور یہ غلط طرز عمل صرف یہ نہیں کہ بنگالیوں کا دانستہ و نادانستہ استحصال تھا ‘بلکہ اصل وجہ یہ بھی تھی کہ ہمارے بہت سے بقراطِ وقت اور افلاطونِ عصر اسے ایک بوجھ سمجھتے اور کہتے نہ تھکتے تھے۔جو لوگ پاکستان بنانے کے لیے بغیر کسی قربانی کے راتوں رات ملک کے سیاہ وسفید کے مالک بن بیٹھے تھے… ”منزل انہیں ملی جو شریک سفر نہ تھے” کے مصداق انہی لوگوں کے ہاتھوں میں پاکستان کی تقدیر کے تمام فیصلے آگئے۔ یہ لوگ کبھی تو کہتے کہ مشرقی پاکستان کو پال کر ہم نے کیاکرنا ہے۔ 1000میل کے فاصلے پر واقع ایک حصے کو دوسرے حصے سے کیسے چلانا ممکن ہے۔ جب انسان عزم’ ہمت اور ارادہ و جذبہ کو ختم کربیٹھے تو پھرایک تنکا توڑنا بھی مشکل ہوجاتاہے’عزم و جذبہ بھرپور ہو تو پھر بڑے بڑے پہاڑ بھی راستے کی رکاوٹ نہیں بنتے۔ انگلینڈ’ فرانس جیسے ملکوں نے پانچ پانچ’دس دس ہزار میل کے فاصلوں پر واقع اپنے مقبوضہ ملکوں پر حکومتیں کیں۔ ہمارا یہی ملک ہند

ایک فرض کے بارےمیں : نماز چھوڑنے کا نقصان

ایک فرض کے بارےمیں : نماز چھوڑنے کا نقصان ************************** رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :" جس شخص کی ایک نماز بھی فوت ہوگئی وہ ایسا ہے کہ گویا اس کے گھر کے لوگ اور مال و دولت سب چھین لیا گیا ہو "۔ ( ابن حبان :1490، عن نوفل بن معاویہ رضی اللہ عنہ ) ایک سنت کے بارےمیں : مصیبت یا خطرہ کو ٹالنے کی دعا ************************ جب کسی مصیبت یا بلا کا اندیشہ ہو ، تو اس دعا کو کثرت سے پڑھے : حَسبُناَ الْلَّه وَنِعْم الْوَكِيْل عَلَى اللّهِ تَوَكَّلْنَا ترجمہ :ہمارے لیے اللہ کافی ہے اور وہ بہترین کام بنانے والا ہے ہم اسی پر بھروسہ کرتے ہیں ۔ (ترمذی :2431،عن ابی سعید خدری رضی اللہ عنہ ) ایک اہم عمل کی فضیلت : مسجد نبوی میں چالیس نمازوں کا ثواب ******************** رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :" جس نے میری مسجد میں چالیس نمازیں ادا کیں اور کوئی نماز قضا نہیں کی ، تو اس کےلیے جہنم سے برات اور عذاب سے نجات لکھ دی جاتی ہے اور نفاق سے بری کر دیا جاتاہے "۔ (مسنداحمد:12173، عن انس رضی اللہ عنہ ) ایک گناہ کے بارےمیں : تکبر سے دل پر مہر لگ جاتی ہے *************************** قرآن میں ا

زخمِ امید بھر گیا کب کا

زخمِ امید بھر گیا کب کا قیس تو اپنے گھر گیا کب کا اب تو منہ اپنا مت دکھاؤ مجھے ناصحو میں سدھر گیا کب کا آپ اب پوچھنے کو آئے ہیں دل مری جان مر گیا کب کا آپ اک اور نیند لے لیجئے قافلہ کوچ کر گیا کب کا میرا فہرست سے نکال دو نام میں تو خود سے مُکر گیا کب کا

" مستی کردار "

" مستی کردار " صوفی کی طریقت میں فقط مستی احوال ملا کی شریعت میں فقط مستی گفتار شاعر کی نوا مردہ و افسردہ و بے ذوق افکار میں سرمست، نہ خوابیدہ نہ بیدار وہ مرد مجاہد نظر آتا نہیں مجھ کو ہو جس کے رگ و پے میں فقط مستی کردار مرد قلندر علامہ اقبال