محے کو بےوفا سمجھ لیجئے



محے کو بےوفا سمجھ لیجئے
جاودانی ادا سمجھ لیجئے
میری خاموشئ مسلسل کو
اِک مسلسل گِلہ سمجھ لیجئے
آپ سے میں نے جو کبھی نہ کہا
اُس کو میرا کہا سمجھ لیجئے
جس گلی میں بھی آپ رہتے ہوں
واں مجھے جا بہ جا سمجھ لیجئے
آپ آ جایئے قریب مرے
مجھ کو مجھ سے جُدا سمجھ لیجئے
جو نہ پہنچائے آپ تک مجھ کو
آپ اُسے واسطہ سمجھ لیجئے
نہیں جب کوئی مدعا میرا
کوئی تو مدعا سمجھ لیجئے
جو کبھی حالِ حال میں نہ چلے
اُس کو بادِ صبا سمجھ لیجئے
جو کہیں بھی نہ ہو، کبھی بھی نہ ہو
آپ اُس کو خدا سمجھ لیجئے

Comments

Popular posts from this blog

اک پیار کا نغمہ ھے ، موجوں کی روانی ھے

" جے رب ملدا نہاتیاں دھوتیاں

مائیں نی مائیں میرے گیتاں دے نیناں وچ ـــــ برہوں دی رڈک پوے