Peer e Kaamil
بسا ہوا ہے نبی کا دیار آنکھوں میں
سجائےبیٹھا ہوں اک جلوہ زار آنکھوں میں
جو دن مدینےمیں گزرے ہیں اُن کا کیا کہنا
رچےہوئےہیں وہ لیل و نہار آنکھوں میں
دیارِ پاک کا ہر منظر حسین و جمیل
رہےگا تابہ قضا یادگار آنکھوں میں
عطا کیا جو مدینےکےباسیوں نےمجھے
مہک رہا ہے ابھی تک وہ پیار آنکھوں میں
دیارِ پاک کی جن کو ہوئی ہے دید نصیب
میں ڈھونڈ لوں گا وہ آنکھیں ہزار آنکھوں میں
سناؤں گا وہ کہانی حضور کو جا کر
چھپائےبیٹھا ہوں جو اشک بار آنکھوں میں
ہےاعتماد بھی اقبال کو شفاعت پر
سزا کا خوف بھی ہےگناہ گار آنکھوں میں
)اقبال عظیم(
** حوریہ ذیشان
اک پیار کا نغمہ ھے ، موجوں کی روانی ھے
اک پیار کا نغمہ ھے ، موجوں کی روانی ھے زندگی اور کچھ بھی نہیں ، تیری میری کہانی ھے کچھ پا کر کھونا ھے ، کچھ کھو کر پانا ھے جیون کا مطلب تو ، آنا اور جانا ھے دو پل کے جیون سے ، اک عمر چرانی ھے زندگی اور کچھ بھی نہیں ، تیری میری کہانی ھے تو دھار ہے ندیا کی ، میں تیرا کنارا ھوں تو میرا سہارا ھے ، میں تیرا سہارا ھوں آنکھوں میں سمندر ھے ، آشاؤں کا پانی ھے زندگی اور کچھ بھی نہیں ، تیری میری کہانی ھے طوفان تو آنا ھے ، آ کر چلے جانا ھے بادل ھے یہ کچھ پَل کا ، چھا کر ڈھل جانا ھے پرچھائیاں رہ جاتیں ، رہ جاتی نشانی ھے زندگی اور کچھ بھی نہیں ، تیری میری کہانی ھے جو دل کو تسلی دے، وہ ساز اٹھا لاؤ دم گُھٹنے سے پہلے ھی ، آواز اٹھا لاؤ خوشیوں کا ترنم ھے ، اشکوں کی زبانی ھے زندگی اور کچھ بھی نہیں، تیری میری کہانی ھے "سنتوش آنند"
Comments
Post a Comment