*ایــــک اصــــــــــــــــــلاحی لطیفہ*






*ایــــک اصــــــــــــــــــلاحی لطیفہ*
ایک پٹھان صاحب ہوٹل میں تشریف لے گئے، ہوٹل بڑا مشہور و معروف تھا وسعت کے باجود لوگ منتظر تھے کہ جگہ خالی ہو تاکہ بیٹھنے کا موقع مل سکے،
اتفاقاً پٹھان صاحب کو جگہ مل گئی تو پٹھان صاحب بیٹھ گئے اور کھانے کی اقسام کی فہرست طلب فرمائی پھر بڑے انہماک سے مطالعہ کرنے لگے
کافی دیر بعد جب بیرا کھڑے کھڑے تھک گیا تو اُسنے کہا حضرت آپ کیا کھانا پسند کرینگے؟ آپ عرض کریں ہم تیار کرکے آپ کے سامنے حاضر کرنے میں خوشی محسوس کرینگے. پٹھان صاحب نے بیرے سے فرمایا، جناب ہم آج وہ کھانا چاہتے ہیں جو ہم سے پہلے کسی نے اس ہوٹل میں نہ کھایا ہو.
بیرہ پریشان ہوگیا، اور مالک سے جاکر پٹھان صاحب کی خواہش کا اظہا کیا.

تھوڑی دیر بعد مالک خود چل کر پٹھان صاحب کی خدمت میں حاضر ہوا اور بڑے ادب سے سلام کے بعد عرض کیا جناب یہاں تو ایسی کوئی چیز نہیں جو آپ سے پہلے کسی نے نہ کھائی ہو لیکن اگر آپ کسی چیز کے بنانے کا حکم دیں تو تو حاضر کی جاسکتی ہے
لیکن پٹھان صاحب نے کہا کہ ہمیں اسی ہوٹل میں موجود کوئی چیز پیش کی جائے جو ہم سے پہلے کسی نے نہ کھائی ہو
مالک نے کچھ سوچتے ہوئے کہا اس ہوٹل کو سو سال مکمل ہوگئے ہیں لیکن بس ایک چیز ہے جو آپ سے پہلے کسی نے اس ہوٹل میں نہیں کھائی ہے، اگر آپ کہیں تو ہم ضرور کھلائنگے
پٹھان صاحب نے بڑی خوشی سے سوال کیا.. کیا ہے؟
مالک نے کہا، جوتے...!
آج سے پہلے اس ہوٹل میں جوتے کسی نے نہیں کھائے آپکا حکم ہو تو ضرور کھانے کا موقع فراہم کیا جاسکتا ہے وہ بھی مفت میں!
_فائدہ: ہر جگہ اپنی خواہش کو پورا کرنے کا خواب کبھی کبھی بہیت مہنگا پڑجاتا ہے، اس لیئے ہمیشہ خواہشات پر توجہ دینا نفس کے لیئے مہلک اور مضر ہے_

Comments

Popular posts from this blog

اک پیار کا نغمہ ھے ، موجوں کی روانی ھے

" جے رب ملدا نہاتیاں دھوتیاں

مائیں نی مائیں میرے گیتاں دے نیناں وچ ـــــ برہوں دی رڈک پوے