کسی نظر کو تیرا انتظار آج بھی ہے

کسی نظر کو تیرا انتظار آج بھی ہے
کہاں ہو تم کہ یہ دل بےقرار آج بھی ہے
وہ وادیاں وہ فضائیں کہ ہم ملے تھے جہاں
میری وفا کا وہیں پر مزار آج بھی ہے
نا جانے دیکھ کے کیوں اُنکو یہ ہو احساس
کہ میرے دل پہ اُنہیں اختیار آج بھی ہے
وہ پیار جس کے لیؑے ہم نے چھوڑ دی دنیا
وفا کی راہ میں گھائل وہ پیار آج بھی ہے
یقیں نہیں ہے مگر آج بھی یہ لگتا ہے
میری تلاش میں شائد بہار آج بھی ہے
نا پوچھ کتنے محبت کے ذخم کھائے ہیں
کہ جن کو سوچ کے دل سوگوار آج بھی ہے
کسی نظر کو تیرا انتظار آج بھی ہے
کہاں ہو تم کہ یہ دل بےقرار آج بھی ہے...💟

Comments

Popular posts from this blog

اک پیار کا نغمہ ھے ، موجوں کی روانی ھے

" جے رب ملدا نہاتیاں دھوتیاں

مائیں نی مائیں میرے گیتاں دے نیناں وچ ـــــ برہوں دی رڈک پوے