ہم لوگ برہمن پریم کے ،اک مومن اپنا یار

ہم لوگ برہمن پریم کے ،اک مومن اپنا یار
ہم بدھا برگد بھوگتے ہم کعبے کے معمار
ہم پریم نگر کی خاک ہیں اور پانی زم زم کا
ہم طور پہ جلتی آگ ہیں اور بہکی تیز ہوا
ہم چاکر پاک رسول کے صدیق عمر عثمان
ہم نوکر حسن حسین کے ہم مولےٰ پر قربان
ہم مٹی ہیں جیلان کی اور باھو سے منسوب
عاشق اصغر سلطان کے ہم طالب اور مطلوب
ہم پیر وراق کی گود میں کھیلے اور ہوئے جوان
ہم شور نگر کی خاک ہیں اور کوٹ مٹھن کا دان
ہم سینے سے بغداد ہیں اور چہرے سے لاھوت
ہم آنکھیں ہیں ھاھوت کی اور ناظر ہیں ناسوت
ہم چشت بہشت کے میزباں اور پاک پتن کا گڑ
ہم سارنگی کی تار ہیں اور طبلے کا ہیں پڑ
ہم سجدے میں سج دھج گئے اور ڈٹ کے کیا قیام
ہم ہند کے اتھرے جاٹ ہیں آقا کے خاص غلام
ہم چلتے پیر گھسیٹ کے ہم شین کو بولیں سین
تم خاطر دین ہے راستہ ہم خاطر مرشد دین
ہم لوگ ستارا وار ہیں ہم چاند کے صحبت دار
تم آگ کو پوجو خوف میں ہم آگ کریں گلزار
تم مکے کے مکار ہو تم طائف کے غدار
ہم یثرب کے ایوب ہیں ہم حبشہ کے سردار
ہم لاکھ کروڑ میں ایک ہیں اور ایک کے جان نثار
ہم تین سو تیرہ مست ہیں ہم مسجد مندر غار
ہم پاپی خاکی خاک ہیں ہم نار بھی ہیں اور نور
ہم بوجھ اٹھائیں پریم کا ہم خلقت کے مزدور
ہم باغی باغ بہشت کے ہم دھرتی کے ہیں پیڑ
ہم جل کر جلوے دیکھتے اے شخص ہمیں مت چھیڑ
ہم سنتے دیکھتے سونگھتے ہم چکھتے چھوتے لوگ
ہم راز ہیں اپنے راز کا ہم چلتے پھرتے لوگ
ہم خادم اپنے پیر کے ہم کہلائیں سلطان
یہ جلوے کوئی اور ہیں تم سمجھے ہو انسان
تم اسود پتھر چومتے ہم چومیں یار کا مکھ
تم آگ جلاؤ پیٹ کی ہم تاپیں اپنے دکھ
تم مکتب کے مجبور ہو ہم پڑھے پڑھائے لوگ
ہم قسمت پر تلوار ہیں تم بھوگو اپنے بھوگ
تم سات کو گنتی جانتے ہم سات کو مانیں ساتھ
تم پانچ جدا کر دیکھتے ہم پانچ کو جانیں ہاتھ
اک پانچ گھرانہ پریم کا اک پانچ بڑے سردار
اک سات زمین اور آسماں اک ساتھ فقیر شمار
ہم حجت اپنی آنکھ پر ہم دیکھیں اپنا آپ
تم دیکھو اپنی خوبیاں ہم دیکھیں اپنے پاپ
تم آنکھوں والے لوگ ہو ہم خواب کے اندر خواب
تم قیدی ایک خیال کے ہم مسجد کے محراب

Comments

Popular posts from this blog

اک پیار کا نغمہ ھے ، موجوں کی روانی ھے

" جے رب ملدا نہاتیاں دھوتیاں

مائیں نی مائیں میرے گیتاں دے نیناں وچ ـــــ برہوں دی رڈک پوے