ہمارے دل میں کہیں درد ہے ؟ نہیں ہے نا ؟


ہمارے دل میں کہیں درد ہے ؟ نہیں ہے نا ؟ 

ہمارا چہرہ بھلا زرد ہے ؟ نہیں ہے نا ؟ 

سُنا ہے آدمی مر سکتا ہے بچھڑتے ہوئے 

ہمارا ہاتھ چھوؤ ، سرد ہے ؟ نہیں ہے نا ؟

سُنا ہے ہجر میں چہروں پہ دھول اڑتی ہے

ہمارے رخ پہ کہیں گرد ہے ؟ نہیں ہے نا ؟ 

کوئی دلوں کے معالج ، کوئی محمد بخش 

تمام شہر میں کوئی مرد ہے ؟ نہیں ہے نا ؟

وہی ہے درد کا درماں بھی افتخار مغل

کہیں قریب وہ بے درد ہے ؟ نہیں ہے نا

Comments

Popular posts from this blog

اک پیار کا نغمہ ھے ، موجوں کی روانی ھے

" جے رب ملدا نہاتیاں دھوتیاں

مائیں نی مائیں میرے گیتاں دے نیناں وچ ـــــ برہوں دی رڈک پوے