سونی سونی گلیاں ہیں، اجڑی جڑی چوپالیں



سونی سونی گلیاں ہیں، اجڑی جڑی چوپالیں
جیسے کوئی آدم خور، پھر گیا ہو گاؤں میں
جب کسان، کھیتوں پر دوپہر میں جلتے ہیں
لوٹتے ہیں سگ زادے، کیکروں کی چھاؤں میں
تم ہمارے بھائی ہو۔۔۔بس ذرا سی دوری ہے
ہم فصیل کے باہر، تم محل سراؤں میں
خون رسنے لگتا ہے، ان کے دامنوں سے بھی
زخم چھپ نہیں سکتے، ریشمی رداؤں میں
دوستی کے پردے میں، دشمنی ہوئی
اتنی رہ گئے فقط دشمن، اپنے آشناؤں میں
امن کا خدا حافظ۔۔۔جب کہ نخل زیتوں ک
ا شاخ شاخ بٹتا ہے، بھوکی فاختاؤں میں
ایک بے گنہ کا خوں، غم جگا گیا کتنے!
بٹ گیا ہے اِک بیٹا، بے شمار ماؤں میں
بے وقار آزادی، ہم غریب ملکوں کی
تاج سر پہ رکھا ہے، بیڑیاں ہیں پاؤں میں
خاک سے جدا ہو کر، اپنا وزن کھو بیٹھا
آدمی معلق سا ,رہ گیا خلاؤں میں
اب ندیم منزل کو ریزہ ریزہ چُنتا ہے
گھِر گیا تھا بے چارہ، کتنے رہنماؤں میں

Comments

Popular posts from this blog

اک پیار کا نغمہ ھے ، موجوں کی روانی ھے

" جے رب ملدا نہاتیاں دھوتیاں

مائیں نی مائیں میرے گیتاں دے نیناں وچ ـــــ برہوں دی رڈک پوے