ملتا اگر میرے عشق کو بھی اختیار کچھ دیر
ملتا اگر میرے عشق کو بھی اختیار کچھ دیر
کرتی اپنے جزبوں کو بھی بے قرار کچھ دیر
عالم بے خودی میں تیرے سپنے سجا کر
خواب بن کر تیرا خمار بنتی کچھ دیر
سو بار ڈوب کر ابھرتی تیری آنکھوں میں
تیرے قرب کے حصار میں رھتی کچھ دیر
الفت کی رسمیں تیرے سنگ نبھاتے نبھاتے
زمانے کے لیے میں بھی یادگار بنتی کچھ دیر
Comments
Post a Comment