ہم دور جدید کے مسلمان ہی






ہم دور جدید کے مسلمان ہیں یہ لفظ بھی ہم سے شرماتا ہے اب اگر ہم 1700ء سے پہلے کی تاریخ کا مطالعہ کریں تو یوں محسوس ہوتا ہے کہ ہمارے آباء و اجداد کسی اور جہاں میں رہتے تھے اور ہم کسی اور جہاں میں وہ کسی اور سیارے کی مخلوق تھے اور ہم کسی اور کی ہم تو خلافت کے علاوہ کسی نظام کو جانتے نہ تھے ہم اللہ کی شریعت کے علاوہ کسی اور قانون کو قبول نہیں کرتے تھے لیکن اس دور جدید اور نئے نظام نے ہمیں ذلت اور رسوائ کے علاوہ کچھ نہیں دیا کبھی وہ دور تھا کہ خلافت کا کوئ بھی بحری جہاز کفار کے کسی ملک سے گزرتا تو صلیبی لعین اس میں جھاڑو لگاتے اور کنیسوں کی گھنٹیاں بند ہو جاتی کبھی وہ وقت تھا جب ایک عورت کی آواز پہ خلیفہ وقت خود لشکر تیار کرکے اس عورت کے لئے نکلتا اور اس کو کفار کی قید سے رہائ دلاتا کبھی وہ وقت تھا جب مسلمان سلاطین علماء کے قدموں میں بیٹھتے تھے وہ وقت تھا جب اسلام اور مسلمان کی عزت پہ کوئ سمجھوتا نہیں کیا جاتا تھا کبھی وہ وقت تھا کہ جب روس امریکہ چین انگلینڈ اسلامی خلافت کو ٹیکس دیا کرتے تھے
خدا کی قسم اگر آج ہمارے آباء و اجداد آجایئں تو ہماری حالت دیکھ کر ہمارے چہروں پہ تھوکیں ہمیں روزانہ کوڑوں کی سزا دیں ہم نے نہ اپنے مذہب کا دفاع کیا نہ اپنی عزتوں کی حفاظت کر سکے ہم نے جھاد کو چھوڑا مذہب کو بوجھ سمجھا عریانیت اور فحاشی کو اپنا وطیرہ بنایا جھوٹ فریب دھوکہ کا سبق سیکھا یہ تو اللہ کی رحمت ہے وگرنہ ہم تو اس دنیا میں ایک پانی کا گھونٹ پینے کے بھی لائق نہیں ۔۔۔۔
اللھم ارحمنا

Comments

Popular posts from this blog

اک پیار کا نغمہ ھے ، موجوں کی روانی ھے

" جے رب ملدا نہاتیاں دھوتیاں

مائیں نی مائیں میرے گیتاں دے نیناں وچ ـــــ برہوں دی رڈک پوے