جواں رکھے مجھے ہر پل وہ حُسنِ یار ماشاء اﷲ نشیلے نین جاناں کے ، لب و رُخسار ماشاء اﷲ چمکتا ہے ترے ماتھے کا جُھومر چاند کے جیسے کلائی کے حسیں کنگن ، گلے کا ہار ماشاء اﷲ عبادت جان کر چہرہ تمہارا دیکھتا ہوں میں ہیں رنگ و روپ مثل ِ گُل، ترا دیدار ماشاء اﷲ زمانے کی نظر تو جا کے ٹھہری مونا لیزا پر مری نظروں سے دیکھو تو مر ا دلدار ماشاء اﷲ تم اپنے دل کی بستی کا بنا ڈالو مجھے مالی تری بستی کے رنگ و بُو ، گُل و گُلزار ماشاء اﷲ کِھلے جیسے مہکتی اک کلی شبنم کے گرنے سے سویرے اس طرح ہونا ترا بیدار ماشاء اﷲ لِپٹ کر اِن سے مرنے کی بڑی خواہش ہے اب میری مرے محبوب کے گھر کے درو دیوار ماشاء اﷲ بُھلایا ہے زمانے نے محبت کے سبھی قصّے ہر اِک اب کہہ رہا ہے ، ہے تمہارا پیار ماشاء اﷲ جنونِ عشق و مستی کے نشے میں چُور ر وز و شب ہوائے شوخ میں رقصاں ہے میرا یار ماشاء اﷲ حصولِ منزلِ عشق و محبت کے لئے ناصح سرِ مقتل جو ہو جائے تو وہ اقرار ماشاء اﷲ میں کورا ہوں سُخن میں اے مری جانِ غزل لیکن لکھے ہیں میں نے تیرے نام پر اشعار ماشاء اﷲ رُخِ زیبا پہ ٹکتی ہے نظر اب ہر کسی کی یاد جبھی تو روز کہتا ہوں اُسے سو بار ماشاء اﷲ

Comments

Popular posts from this blog

اک پیار کا نغمہ ھے ، موجوں کی روانی ھے

" جے رب ملدا نہاتیاں دھوتیاں

مائیں نی مائیں میرے گیتاں دے نیناں وچ ـــــ برہوں دی رڈک پوے