بے چـین بہت پھرنا، گھـبرائے ہوئے رہنا
اِک آگ سی جذبوں کی، دہکائے ہوئے رہنا
چھـلکائے ہوئے چلنا خوشــبو لبِ لعلـیں کی
اک باغ سا ساتھ اپنے، مہـــکائے ہوئے رہنا
اس حــسن کا شــیوہ ہے جب عــــشـق نظر آئے
پردے مـیں چلے جانا، شـرمائے ہوئے رہنا
اک شام سی کر رکھـنا کاجل کے کرشــمے سے
اک چاند سا آنکـھوں مـیں، چمــــکائے ہوئے رہنا
عادت ہی بنا لی ہے تم نے تو منـیر اپنی
جـس شــہر میں بھی رہنا، اکتائے ہوئے رہنا
منیر نیــازی
اک پیار کا نغمہ ھے ، موجوں کی روانی ھے
اک پیار کا نغمہ ھے ، موجوں کی روانی ھے زندگی اور کچھ بھی نہیں ، تیری میری کہانی ھے کچھ پا کر کھونا ھے ، کچھ کھو کر پانا ھے جیون کا مطلب تو ، آنا اور جانا ھے دو پل کے جیون سے ، اک عمر چرانی ھے زندگی اور کچھ بھی نہیں ، تیری میری کہانی ھے تو دھار ہے ندیا کی ، میں تیرا کنارا ھوں تو میرا سہارا ھے ، میں تیرا سہارا ھوں آنکھوں میں سمندر ھے ، آشاؤں کا پانی ھے زندگی اور کچھ بھی نہیں ، تیری میری کہانی ھے طوفان تو آنا ھے ، آ کر چلے جانا ھے بادل ھے یہ کچھ پَل کا ، چھا کر ڈھل جانا ھے پرچھائیاں رہ جاتیں ، رہ جاتی نشانی ھے زندگی اور کچھ بھی نہیں ، تیری میری کہانی ھے جو دل کو تسلی دے، وہ ساز اٹھا لاؤ دم گُھٹنے سے پہلے ھی ، آواز اٹھا لاؤ خوشیوں کا ترنم ھے ، اشکوں کی زبانی ھے زندگی اور کچھ بھی نہیں، تیری میری کہانی ھے "سنتوش آنند"
Comments
Post a Comment