دھورے پن کی رفتہ رفتہ یہ تکمیل کرتی ہے
محبت زندگی کو حسن میں تبدیل کرتی ہے
کبھی سوچا بھی ہے تو نے؟ کہ وہ مغرور سی لڑکی
ناجانے کیوں تیرے ہر حکم کی تعمیل کرتی ہے
نہیں روتی ہے اب وہ بند کمرے میں کہیں گھٹ کر
وہ اپنے آنسوؤں کو شعر میں تمثیل کرتی ہے
سمندر ڈوب جاتے ہیں بنا سوچے، بنا سمجھے
وہ اپنی آنکھ کو جب خامشی کی جھیل کرتی ہے
منور ہوتی جاتی ہے شمع، جب رات ڈھلتی ہے
تیری چاہت میرے احساس کو قندیل کرتی ہے
اک پیار کا نغمہ ھے ، موجوں کی روانی ھے
اک پیار کا نغمہ ھے ، موجوں کی روانی ھے زندگی اور کچھ بھی نہیں ، تیری میری کہانی ھے کچھ پا کر کھونا ھے ، کچھ کھو کر پانا ھے جیون کا مطلب تو ، آنا اور جانا ھے دو پل کے جیون سے ، اک عمر چرانی ھے زندگی اور کچھ بھی نہیں ، تیری میری کہانی ھے تو دھار ہے ندیا کی ، میں تیرا کنارا ھوں تو میرا سہارا ھے ، میں تیرا سہارا ھوں آنکھوں میں سمندر ھے ، آشاؤں کا پانی ھے زندگی اور کچھ بھی نہیں ، تیری میری کہانی ھے طوفان تو آنا ھے ، آ کر چلے جانا ھے بادل ھے یہ کچھ پَل کا ، چھا کر ڈھل جانا ھے پرچھائیاں رہ جاتیں ، رہ جاتی نشانی ھے زندگی اور کچھ بھی نہیں ، تیری میری کہانی ھے جو دل کو تسلی دے، وہ ساز اٹھا لاؤ دم گُھٹنے سے پہلے ھی ، آواز اٹھا لاؤ خوشیوں کا ترنم ھے ، اشکوں کی زبانی ھے زندگی اور کچھ بھی نہیں، تیری میری کہانی ھے "سنتوش آنند"
Comments
Post a Comment