کہیں عشق کی دیکھی ابتدا
کہیں عشق کی دیکھی انتہا
کہیں عشق سُولی پر چڑھ گیا
کہیں عشق کا نیزے پر سر گیا
کہیں عشق سجدے میں گِر گیا
کہیں عشق سجدے سے پھر گیا
کہیں عشق درسِ وفا بنا
کہیں عشق حسنِ ادا بنا
کہیں عشق نے سانپ سے ڈسوا دیا
کہیں عشق نے نماز کو قضا کیا
کہیں عشق سیفِ خدا بنا
کہیں عشق شیر خدا بنا
کہیں عشق طُور پر دیدار ہے
کہیں عشق ذبح کو تیا ر ہے
کہیں عشق نے بہکا دیا
کہیں عشق نے شاہِ مصر بنا دیا
کہیں عشق آنکھوں کا نور ہے
کہیں عشق کوہِ طُور ہے
کہیں عشق تُو ہی تُو ہے
کہیں عشق اللہ ہُو ہے
اک پیار کا نغمہ ھے ، موجوں کی روانی ھے
اک پیار کا نغمہ ھے ، موجوں کی روانی ھے زندگی اور کچھ بھی نہیں ، تیری میری کہانی ھے کچھ پا کر کھونا ھے ، کچھ کھو کر پانا ھے جیون کا مطلب تو ، آنا اور جانا ھے دو پل کے جیون سے ، اک عمر چرانی ھے زندگی اور کچھ بھی نہیں ، تیری میری کہانی ھے تو دھار ہے ندیا کی ، میں تیرا کنارا ھوں تو میرا سہارا ھے ، میں تیرا سہارا ھوں آنکھوں میں سمندر ھے ، آشاؤں کا پانی ھے زندگی اور کچھ بھی نہیں ، تیری میری کہانی ھے طوفان تو آنا ھے ، آ کر چلے جانا ھے بادل ھے یہ کچھ پَل کا ، چھا کر ڈھل جانا ھے پرچھائیاں رہ جاتیں ، رہ جاتی نشانی ھے زندگی اور کچھ بھی نہیں ، تیری میری کہانی ھے جو دل کو تسلی دے، وہ ساز اٹھا لاؤ دم گُھٹنے سے پہلے ھی ، آواز اٹھا لاؤ خوشیوں کا ترنم ھے ، اشکوں کی زبانی ھے زندگی اور کچھ بھی نہیں، تیری میری کہانی ھے "سنتوش آنند"
Comments
Post a Comment