جو اس کی یاد آتی ہے تو کیوں محسوس کرتے ہو
محبت اب ستاتی ہے تو کیوں محسوس کرتے ہو
تم ان لوگوں سے ہٹ کر بھی تو زندہ رہ نہیں سکتے
جو دنیا دل دُکھاتی ہے تو کیوں محسوس کرتے ہو
برستے ہیں جو بادل تو اتر جاتا ہے بوجھ ان کا
تمہیں خواہش رُلاتی ہے تو کیوں محسوس کرتے ہو
وہی چشمِ تصور ہے وہی ہے دل کی حالت بھی
وہ صورت حشر اٹھاتی ہے تو کیوں محسوس کرتے ہو
کہا تھا کس نے رکھو تم سنہرے خواب آنکھوں میں
اسیری نیند اڑاتی ہے تو کیوں محسوس کرتے ہو
اسی سے ملتی جلتی ہیں ادائیں سب بلاؤں کی
ہوا پاگل بناتی ہے تو کیوں محسوس کرتے ہو
جسے تم چاند کہتے تھے وہی ہے آنکھ میں روشن
اگر شب جگمگاتی ہے تو کیوں محسوس کرتے ہو
اک پیار کا نغمہ ھے ، موجوں کی روانی ھے
اک پیار کا نغمہ ھے ، موجوں کی روانی ھے زندگی اور کچھ بھی نہیں ، تیری میری کہانی ھے کچھ پا کر کھونا ھے ، کچھ کھو کر پانا ھے جیون کا مطلب تو ، آنا اور جانا ھے دو پل کے جیون سے ، اک عمر چرانی ھے زندگی اور کچھ بھی نہیں ، تیری میری کہانی ھے تو دھار ہے ندیا کی ، میں تیرا کنارا ھوں تو میرا سہارا ھے ، میں تیرا سہارا ھوں آنکھوں میں سمندر ھے ، آشاؤں کا پانی ھے زندگی اور کچھ بھی نہیں ، تیری میری کہانی ھے طوفان تو آنا ھے ، آ کر چلے جانا ھے بادل ھے یہ کچھ پَل کا ، چھا کر ڈھل جانا ھے پرچھائیاں رہ جاتیں ، رہ جاتی نشانی ھے زندگی اور کچھ بھی نہیں ، تیری میری کہانی ھے جو دل کو تسلی دے، وہ ساز اٹھا لاؤ دم گُھٹنے سے پہلے ھی ، آواز اٹھا لاؤ خوشیوں کا ترنم ھے ، اشکوں کی زبانی ھے زندگی اور کچھ بھی نہیں، تیری میری کہانی ھے "سنتوش آنند"
Comments
Post a Comment