اردو شاعری
کب تک تو اونچی آواز میں بولے گا
تیری خاطر کون دریچہ کھولے گا
اپنے آنسو اپنی آنکھہ میں رہنے دے
ریت پہ کب تک ہیرے موتی رولے گا
آؤ شہر کی روشنیاں ہے دیکھہ آئیں
کون ہماری خالی جیب ٹٹولے گا
لاکھہ میرے ہونٹوں پر چپ کی مہریں ہوں
میرے اندر کا فنکار تو بولے گا
دیکھہ وہ اپنی میٹھی میٹھی باتوں سے
اپنا سارا زہر تمھیں میں گھولے گا
اے سوداگر چاہت کی جاگیروں کے
کس میزان میں تو اس جنس کو تولے گا
محسن اس کی نرم طبیعت کہتی ہے
پل دو پل وہ میرے ساتھہ بھی ہو لے گا
اک پیار کا نغمہ ھے ، موجوں کی روانی ھے
اک پیار کا نغمہ ھے ، موجوں کی روانی ھے زندگی اور کچھ بھی نہیں ، تیری میری کہانی ھے کچھ پا کر کھونا ھے ، کچھ کھو کر پانا ھے جیون کا مطلب تو ، آنا اور جانا ھے دو پل کے جیون سے ، اک عمر چرانی ھے زندگی اور کچھ بھی نہیں ، تیری میری کہانی ھے تو دھار ہے ندیا کی ، میں تیرا کنارا ھوں تو میرا سہارا ھے ، میں تیرا سہارا ھوں آنکھوں میں سمندر ھے ، آشاؤں کا پانی ھے زندگی اور کچھ بھی نہیں ، تیری میری کہانی ھے طوفان تو آنا ھے ، آ کر چلے جانا ھے بادل ھے یہ کچھ پَل کا ، چھا کر ڈھل جانا ھے پرچھائیاں رہ جاتیں ، رہ جاتی نشانی ھے زندگی اور کچھ بھی نہیں ، تیری میری کہانی ھے جو دل کو تسلی دے، وہ ساز اٹھا لاؤ دم گُھٹنے سے پہلے ھی ، آواز اٹھا لاؤ خوشیوں کا ترنم ھے ، اشکوں کی زبانی ھے زندگی اور کچھ بھی نہیں، تیری میری کہانی ھے "سنتوش آنند"
Comments
Post a Comment