وہ لڑکی شاید پاگل تھی

وہ لڑکی شاید پاگل تھی
کیا صبر تھا اس دیوانی کا
کیا ضبط محبت کرتی تھی
آنکھوں میں نیم نشہ سا تھا
باتوں سے دیوانی لگتی تھی
ہمراز نہ تھا اس کا کوئی
بس رب سے باتیں کرتی تھی
دن رات ہی گم صم رہتی تھی
کچھ شرم وحیا کا پیکر تھی
کچھ نرم مزاج وہ دکھتی تھی
اک شام کے آنچل میں اکثر
جذبات چھپائے رکھتی تھی
ڈرتی تھی جدا ہونے سے
یا پیار سے شاید ڈرتی تھی
ہے رشک مجھے اس پاگل پہ
کیا خوب محبت کرتی تھی
ہمراز نہ تھا اس کا کوئی
بس رب سے باتیں کرتی تھی۔۔۔

Comments

Popular posts from this blog

اک پیار کا نغمہ ھے ، موجوں کی روانی ھے

" جے رب ملدا نہاتیاں دھوتیاں

مائیں نی مائیں میرے گیتاں دے نیناں وچ ـــــ برہوں دی رڈک پوے