کیا آپ جنت میں جانا چاہتے ہیں ؟



کیا آپ جنت میں جانا چاہتے ہیں ؟
*********************
*********************
ایک صاحب نے نبی کریم ﷺسے دریافت کیا یا رسول اللہ! والدین کا اولا د پر کیا حق ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا وہ تیر ی جنت اور دوزخ ہیں ۔ (یعنی چاہے تو ان کی خدمت کرکے ان کو خوش رکھ کر جنت میں چلا جا اور چاہے تو ان کی نافرمانی کرکے دوزخ میں چلا جا ) نبی کریم ﷺ کا یہ بھی ارشاد ہے کہ اللہ کی رضا مندی والدین کی رضا مندی میں ہے۔ اور اللہ کی ناراضگی والدین کی ناراضگی میں ہے اور یہ بھی فرمایا کہ سارے گناہ ایسے ہیں کہ اللہ تعالیٰ جس کو چاہتے ہیں معاف کردیتے ہیں ۔ سوائے والدین کو ستانے کے کہ اس کی سزا مرنے سے پہلے دے دیتے ہیں ۔ نبی کریم ﷺ کا یہ بھی ارشاد ہے کہ جوکوئی اپنے والدین کی طرف ایک مرتبہ رحمت کی نظر سے دیکھے اللہ تعالیٰ اس کےلیے ہر نظر کے بدلے ایک مقبول حج کو ثواب لکھ دیں گے ۔ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے دریافت کیا یا رسول اللہ! اگر کوئی سو مرتبہ روزانہ رحمت کی نظر سے دیکھے تب بھی یہی اجر ہو گا؟ آپ ﷺ نے فرمایا کہ اس میں کیا شک ہے اللہ بہت بڑا ہے اور ہر عیب سے پاک ہے۔
نبی کریم ﷺ کا ارشاد ہے فرمایا جنت ماں کے قدموں تلے ہے اور اس کی چابی باپ کی پیشانی پر ہے۔ دوستو! اگر تم کسی مقصد میں کامیا ب ہونا چاہتے ہو تو صدق دل سے بڑی خوش دلی سے ماں باپ کی خدمت کرو۔ دل سے عز ت کرو ان کی سختی وترشی کو خندہ پیشانی سے برداشت کرو۔ ان کا کہا مانو ۔ اطاعت شعاری و فرمانبرداری کے زیور سے مزین ہو جاؤ ۔ نرم لہجے میں گفتگو کرو۔ اپنی آواز کو ان کی آواز سے ہرگز بلند نہ کرو۔ ان کے آگے سر تسلیم خم کردو ۔
ہاں اگرکوئی خلاف شریعت کرنے کو کہیں تو پھر اس وقت اللہ رب العزت کے حکم پر چلو اور ان کی اطاعت نہ کرو ۔ کیونکہ مخلوق کی اطاعت اللہ کی نافرمانی میں نہیں ہے ۔


ماخوذ از:" آج کا سبق "صفحہ 347
تالیف :مفتی اعظم حضرت مولانا محمد شفیع صاحب رحمہ اللہ

Comments

Popular posts from this blog

اک پیار کا نغمہ ھے ، موجوں کی روانی ھے

" جے رب ملدا نہاتیاں دھوتیاں

مائیں نی مائیں میرے گیتاں دے نیناں وچ ـــــ برہوں دی رڈک پوے