امام شافعی رحمتہ اللہ فرماتے ہے کہ میں امام مالک رحمتہ اللہ کو ڈھونڈنے مسجد نبوی میں داخل ہوا

امام شافعی رحمتہ اللہ فرماتے ہے کہ میں امام مالک رحمتہ اللہ کو ڈھونڈنے مسجد نبوی میں داخل ہوا تو سامنے ہی ایک اونچے قد والا انسان شاگردوں کو حدیث کی درس دیں رہا تھا، میں سمجھ گیا کہ یہی امام مالک ہے اس وقت امام صاحب شاگردوں کو ساتھ ساتھ املاء بھی کرارہے تھے تمام شاگرد حدیث پاک سن کر لکھ رہے تھے میں چونکہ مسافر تھا میرے پاس لکھنے کے لیے کچھ بھی نہ تھا، قریب ہی ایک تنکا پڑا ہوا تھا میں نے وہ اٹھایا اور تنکے سے ہاتھ کی ہتھیلی پر لکھنا شروع کیا،جب نماز کا وقت ہوا تو امام صاحب نے درس حدیث موقوف کردی۔ امام مالک رحمتہ اللہ علیہ کی نظریں مجھ پر پڑی تو پوچھا بھئ یہ کیا کررہے ہو آپ۔ میں نے کہا میں اپنی ہتھیلی پر حدیث لکھ رہا ہوں، انہوں نے ہاتھ دیکھا تو کچھ بھی نہ تھا، فرمایا حضرت حلاف ادب کام ہے یہ، میں نے کہا حضرت میرے پاس قلم نہ تھی تنکا تھا میں ہتھیلی پر نہیں دراصل دل پر لکھ رہا تھا اور حدیث والوں کے ساتھ بیٹھ کر اسلیئے لکھنا شروع کیا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا " جو جس قوم کی مشابہت اختیار کریں گا تو وہ ان میں ہی شمار ہوگا،" امام مالک نے کہا سبحان اللہ ۔ اچھا تو کچھ یاد بھی ہے؟ امام شافعی رحمتہ اللہ کہتے ہے کہ میں نے کہا حضرت جو درس آپ نے دیا سب یاد ہے۔ امام مالک نے فرمایا ہم نے ایک سو سے زیادہ حدیثں املاء کرائی ہے ان میں آدھی بھی تم سنا دو تو بہت اچھی بات ہوگی" امام شافعی کا فرمان ہے کہ امام مالک نے تو آدھی احادیث کہی میں نے ایک نمبر سے لیکر آخری حدیث تک متن اور سند سمیت سنا دی۔"
ماشاء اللہ یہ تھے ہمارے اسلاف۔ اب مجھے خیرانی ہے ایک بات پہ۔ وہ لوگ جنہوں نے گھٹیا ترین پیجزز لایک کیے ہیں اور گھٹیا اور ننگی تصویریں و تحریریں شیئر کرتے ہیں تو کیا وہ بھی ان گھٹیا لوگوں اور فلم سٹارز کے ساتھ اٹھاۓ جاے گے؟ براہ کرام شیئر کریں


Comments

Popular posts from this blog

اک پیار کا نغمہ ھے ، موجوں کی روانی ھے

" جے رب ملدا نہاتیاں دھوتیاں

مائیں نی مائیں میرے گیتاں دے نیناں وچ ـــــ برہوں دی رڈک پوے