علم میراث و ریاضی میں مہارت کا ایک عجیب واقعہ

٭ علم میراث و ریاضی میں مہارت کا ایک عجیب واقعہ۔٭
-------------------------------
عباسی خلیفہ مامون کے دربار میں ایک عورت نے آ کر فریاد کی کہ میرے بھائی کا انتقال ہو گیا ہے،اس نے ترکے میں 600 اشرفیاں چھوڑی ہیں، لیکن مجھے صرف ایک اشرفی دی گئی ہے۔لہٰذا مجھے میرا حق دلایا جائے۔
مامون نے ذرا سکوت کیا اور دل ہی دل میں غور کیا،حساب لگایا اور کہا کہ تمہارا حصّہ ایک ہی اشرفی بنتا ہے۔عورت یہ بات سنکر حیران رہ گئی۔حاضرینِ دربار بھی تعجب کرنے لگے۔ایک عالم نے پوچھا:" کیوں اور کس طرح یہ ہو سکتا ہے؟"
ماموں نے کہا:" متوفی کی دو بیٹیاں ہوں چھ سو میں دو تہائی یعنی چار سو اشرفیاں ان کا حق ہے۔ ایک والدہ اور ایک بیوہ ہو گی۔والدہ کا چھٹا حصّہ ہوتا ہے۔سو اشرفیاں والدہ کی ہوئیں۔ آٹھواں حصّہ بیوی کا ہوتا ہے۔پچھتر اشرفیاں بیوی کو ملیں،صرف پچیس اشرفیاں بچیں۔ متوفی کے بارہ بھائی ہوں گے۔یہ پچیس اشرفیاں بھائیوں اور ایک بہن میں تقسیم کی جائے گی۔بہن سے بھائی کا حصّہ دو چند ہوتا ہے۔ہر ایک بھائی کے حصّے میں دو اشرفیاں اور بہن کے حصے میں ایک اشرفی ہو گی۔"
جب عورت سے دریافت کیا گیا تو اس نے بتایا:" واقعی متوفی نے یہی وارث چھوڑے ہیں۔" مامون کی حساب دانی اور معاملہ فہمی پر اہل دربار دنگ رہ گئے

Comments

Popular posts from this blog

اک پیار کا نغمہ ھے ، موجوں کی روانی ھے

" جے رب ملدا نہاتیاں دھوتیاں

مائیں نی مائیں میرے گیتاں دے نیناں وچ ـــــ برہوں دی رڈک پوے