دل بچپن کے سنگ کے پیچھے پاگل ہے
کاغذ ، ڈور ، پتنگ کے پیچھے پاگل ہے
یار ! میں اتنی سانولی کیسے بھاؤں تجھے
ہر کوئی گورے رنگ کے پیچھے پاگل ہے
شہزادی ، شہزادہ خوش اور بنجارہ...
ٹوٹی ہوئی اک ''ونگ'' کے پیچھے پاگل ہے
شہر- کبیر کی اک دوشیزہ ''ہیر'' ہوئی
اور موءرخ جھنگ کے پیچھے پاگل ہے
میں ہوں جھلی اس کے عشق میں اور وہ شخص
آج بھی اپنی ''منگ'' کے پیچھے پاگل ہے............!

Comments

Popular posts from this blog

اک پیار کا نغمہ ھے ، موجوں کی روانی ھے

" جے رب ملدا نہاتیاں دھوتیاں

مائیں نی مائیں میرے گیتاں دے نیناں وچ ـــــ برہوں دی رڈک پوے