اب تو___ خواہش ہے___ یہ درد ایسا ملے،



اب تو___ خواہش ہے___ یہ درد ایسا ملے،
سانس لینے کی حسرت میں مر جائیں ہم'
اب تو خواہش ہے یہ،
ایسی آندھی چلے__
جس میں پتوں کی مانند بِکھر جائیں ہم،
ایسی ٹھوکر لگائے___ کہ __جی نہ سکیں،
ایسی الجھیں یہ سینے میں سانسیں کہ پھر
ہم __دوا پینا چاہیں____ تو پی نہ سکیں'
کوئی ہمدم، نہ راہی ،نہ راحت ملے'
ایک پل کا __سہارا__ نہ چاہت ملے"
اب تو خواہش ہے یہ__
دشت ہی دشت ہو، ننگے پاؤں چلیں
ہم سرِ بزم____ شمع کی مانند جلیں"
جسکو چاہیں_ اسے پھر نہ پائیں کبھی
چھوڑ جائیں یوں_ چُپ چاپ دنیا کو ہم
دل یہ چاہے بھی تو پھر نہ آئیں کبھی"
اب تو خواہش ہے یہ کہ سزا وہ ملے'
کوئی صحرا، قلعہ __یا بیابان ہو'
جس میں سالوں تلک قید ہی قید ہو'
اپنے خالق و مالک سے میں نے جو کی
"بے وفائی" وہاں پہ ____وہ ناپید ہو!
ابنِ آدم کی چاہ کے کڑے جرم میں
اپنی ہی ذات کے کھوکھلے بھرم میں'
اب تو خواہش ہے یہ کہ سزا وہ ملے
روئے جاؤں' تو چُپ نہ کرائے کوئی
دور جنگل میں یا پھر کسی دشت میں
ہاتھ پکڑے___ میرا ___چھوڑ آئے کوئی"

Comments

Popular posts from this blog

اک پیار کا نغمہ ھے ، موجوں کی روانی ھے

" جے رب ملدا نہاتیاں دھوتیاں

مائیں نی مائیں میرے گیتاں دے نیناں وچ ـــــ برہوں دی رڈک پوے